Friday, 26 April 2019

تقلیدپر ہونے والے شبہات کے جوابات

تقلیدپر ہونے والے شبہات کے جوابات

شبہ نمبر1: قرآن کریم میں ہے :

الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا.

(المائدۃ:3)

توجب دین مکمل ہوگیا توتقلید کی کیاضرورت ہے؟ نیز فقہ حنفی تکمیلِ دین کے خلاف ہے۔

جواب:

1: مراد اصول کی تکمیل ہے۔

2: تکمیل کا عرفی معنیٰ مراد ہے، جس طرح کے الیوم کاعرفی معنیٰ مراد ہے۔

3: اگرتکمیل ہوگئی توجوآیات اس کے بعد نازل ہوئیں اورجوارشادات پیغمبر علیہ السلام نے فرمائے کیا وہ دین کا حصہ نہیں ہوں گے؟!

شبہ نمبر2: قرآن کریم میں لفظ” تقلید“نہیں، اگرتقلیدواجب ہوتی تو یہ لفظ قرآن میں ضرور ہوتا۔

جواب: قرآن مجید میں ” تقلید“کالفظ نہیں تقلیدکامعنیٰ ہے، جس طرح ” توحید “کالفظ نہیں توحیدکامعنیٰ ہے۔جب فن ایجادہوتاہے تواصطلاحات ایجادہوتی ہیں جس طرح اصطلاحات نحو و صرف وغیرہ۔

شبہ نمبر3: قرآن کریم کی کئی آیات میں بڑوں کی تقلید سے روکاگیااور اس کی مذمت کی گئی ہے۔مثلاً

1: وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا

(البقرۃ: 170)

2: وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا

(الاحزاب:67)

جواب:

[۱]: پوری آیت یوں ہے:

İوَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَĬ

اس سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آباء و اجداد اگر علم و فہم سے عاری اور راہِ ہدایت سے بھٹکے ہوئے ہوں تو ان کے راستے کی اتباع مذموم ہے جبکہ ائمہ اربعہ رحمہم اللہ علم و عقل سے متصف اور راہِ ہدایت پر تھے۔

[۲]: تقلید کی دوقسمیں ہیں: 1:تقلیدمحمود 2:تقلیدمذموم

قرآن وحدیث سمجھنے کے لیے آباء کی بات ماننا یہ تقلید”محمود“ ہے اور قرآن وحدیث کے مقابلے میں آباء کی بات ماننا یہ تقلید”مذموم“ ہے۔ اس طرح کی آیات میں تقلیدمذموم کی تردید کرتی ہیں نہ کہ تقلید محمود کی۔

شبہ نمبر 4: کیاتقلید خیرالقرون میں تھی؟ اگرتھی توکس امام کی تھی؟

جواب : اعلام الموقعین میں علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے لکھاہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے تقریباً130 حضرات مجتہد تھے، باقی ان کے بتائے ہوئےاجتہادی مسائل کی تقلید کرتےتھے۔

No comments:

Post a Comment