#Barailviyat kai Liyai #Zalzala
*رضاخانی بدعتی کھٹمل اسرار کشمیری کا علماء دیوبند پر اعتراض کا مدلل و محقق جواب
رضا خانیوں کا گھر بدفعلیوں سے بھرا پڑا ہوا ھ
👇
ناظرین !
یہ مثل مشہور ہے کہ جو جیسا ہوتا ہے دوسروں کو بھی ویسا ہی سمجتا ہے چونکہ ان برائلر رضا خانی کے یہاں اور انکے مدرسو میں یہی سب کچھ ہوتا ہے جسکا اقرار خود رضاخانی حکیم الامت کو ہے چنانچہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں
*’’ﺳﺐ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺩﯾﻨﯽ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﺣﺮﺍﻡ ﮨﻮﻧﮯ ﭼﺎﮨﺌﯿﮟ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧﻭﮨﺎﮞ ﻣﺮﺩ ﺑﮯ ﺩﺍﮌﮬﯽ ﻭﺍلےﺑﭽﮯﺟﻮﺍﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭘﮍﮬﺘﮯﮨﯿﮟ ﺍﻧﮑﺎ ﺁﭘﺲ ﻣﯿﮟ ﺍﺧﺘﻼﻁ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﺱﮐﮯ ﺑﺮﮮ ﻧﺘﯿﺠﮯﺑﮭﯽ ﺑﺮﺁﻣﺪ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ(لواطت کرتے ہیں)* ‘‘ ۔ 😏
📗ﺟﺎﺀﺍﻟﺤﻖ ،ﺹ۲۱۱
اب یہ اپنے گھر کی کارستانی اور گندگی کو ہمارے صف اول کے اکابرین اولیاء کا ملین پر کرنا یہ رضا خانیوں کی اسی گندگی میں پلنے کا جیتا جاگتا نمونہ ہے
قارئین!
جواب دینے سے پہلے ہم وہ پورا واقعہ نقل کردیتے ہیں تاکہ آپ پر رضاخانی گندی ذہنیت وتربیت کا نمونہ با لکل عیاں ہو جائے 👇
*ایک دفعہ گنگوہ کی خانقاہ میں مجمع تھا حضرت گنگوہی ، حضرت نانوتوی کے مرید و شاگرد سب جمع تھے اور یہ دونوں حضرات بھی وہیں مجمع میں تشریف فرما تھے کہ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی نے حضرت مولانا قاسم نانوتوی سے محبت آمیز لہجے میں فرمایا ۔ یہاں ذرا سا لیٹ جاؤ* ۔
*ﺣﻀﺮﺕ ﻧﺎﻧﻮﺗﻮﯼﺷﺮﻣﺎﺳﮯ ﮔﺌﮯ ﻣﮕﺮ ﭘﮭﺮ ﺣﻀﺮﺕ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎ ﯾﺎ ﺗﻮ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﺑﮩﺖﺍﺩﺏ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﺖ ﻟﯿﭧ ﮔﺌﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﯽ ﭼﺎﺭﭘﺎﺋﯽﭘﺮ ﻟﯿﭧ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮐﺮﻭﭦ ﻟﯿﮑﺮ ﺍﭘﻨﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﻥﮐﮯ ﺳﯿﻨﮯ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﺎ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻋﺎﺷﻖ ﺻﺎﺩﻕ ﺍﭘﻨﮯ ﻗﻠﺐﮐﻮ ﺗﺴﮑﯿﻦ ﺩﯾﺎﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﮨﺮ ﭼﻨﺪ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻣﯿﺎﮞﮐﯿﺎ ﮐﺮﺭﮨﮯ ﮨﻮ ﻟﻮﮒ ﮐﯿﺎ ﮐﮩﯿﮟ ﮔﮯ ﺣﻀﺮ ﺕ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﻟﻮﮒﮐﮩﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﺩﻭ*۔
📗 ﺍﺭﻭﺍﺡ ﺛﻼﺛﮧ ،ﺹ 289
قارئین ! یہ پورا واقعہ پڑھیں
اول عام لوگوں کے سامنے واقعہ ہے جہاں اس خباثت کی کوئی گنجائش نہیں
دوسرا کہیں اس واقعہ میں بدفعلی کا ذکر نہیں اور نہ صبح قیامت تک کوئی زندہ مردہ رضاخانی اس واقعہ میں بدفعلی ثابت کرسکتا ہے ۔👀
یہاں تو سینہ پر ہاتھ صرف ہاتھ رکھنے کا ذکر ہے 🤔
پیر اپنے مرید سے بڑا چھوٹے سے محبت و شفقت کا اظہار اس طرح کرتے ہیں
یہ دیکھیں میرے پاس ابوداؤد شریف ہے
کتاب المناسک باب صفۃ حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ فَقُلْتُ أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ. فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الأَعْلَى ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الأَسْفَلَ ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلاَمٌ شَابٌّ. فَقَالَ مَرْحَبًا بِكَ وَأَهْلاً يَا ابْنَ أَخِي۔۔
📕سنن ابوداؤد شریف کتاب المناسک۔حدیث نمبر 1097
*حضرت جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل کرتے ہیں ہم لوگ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی خدمت حاضر ہوئے ہم لوگ جب پہونچے تو انہوں نے دریافت کیا کہ کون کون حضرات ہیں یہاں تک کہ میرا نمبر بھی آگیا میں نے کہا میں محمد بن علی بن حسین ہوں انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سرپر پھیرا اور میرا اوپر کا دامن اٹھایا پھر نیچے کا دامن اٹھایا اسکے اپنا ہاتھ میرےدونوں چھاتی کے درمیان میں رکھا اور میں اس وقت نوجوان لڑکا تھا اور کہاکہ تم کو خوشی ہو تم اپنوں میں آگئے*۔۔
ناظرین !😳
اس حدیث میں غور کریں
اس حدیث میں تو ارواح ثلاثہ سے بھی خطرناک بات لکھی ہوئی ہے 👆
نمبر ایک اس حدیث میں ایک
نو جوان یعنی جو ابھی جوان نہ ہواہو اس کا ذکر ہے 👆😳
نمبر دو کپڑا اٹھاکر سینہ پر ہاتھ رکھنے کا ذکر ہے 😳👆
جبکہ ارواح ثلاثہ کے واقعہ میں نہ نوجوان کا ذکر ہے 🥺
نہ کپڑا اٹھانے کا ذکر ہے🧐
تو
اگر خانقاہ گنگوہ میں ایک بڑا اپنے چھوٹے سے محبت اور شفقت کا اظہار کرتے ہوئے سینے پر ہاتھ رکھ دے تو بریلوی اپنی خباثتی ذہن سے گندا معنی سمجھ کر عوام کو علماء اہل سنت سے بدظن کرتے ہیں کیا ایسے خناسی کچھ مذکورہ حدیث پر بھی لب کشائی کریں گے 👆❓😏
*بریلوی حکیم الامت کا حوالہ*👀👇
دیکھیں رضا خانی حکیم الامت لکھتے ہیں کہ
*اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو زاہر اپنا سامان بیچ رہے تھے حضور نے انکو پیچھے سے گود میں لے لیا وہ حضور کو نہ دیکھے تھے بولے یہ کون ہے مجھے چھوڑ دو انہوں نے التفات کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچان لیا تو انہوں نےکی نہیں اپنی پیٹھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ سے رگڑنے لگے جب کہ حضور کو پہچان لیا* ۔
📕مراۃ المناجیح جلد 6 صفحہ 374
مولانا رشید گنگوہی اور قاسم نانوتوی علیہ الرحمہ پر ک ت ے س و ر کی طرح بھونکنے والے رضا خانی ذرا اپنے حکیم الامت کی کتاب میں مذکور اس حدیث کے بارے کیا کہیں گے یہاں بھی ارواح ثلاثہ کی عبارت سے خطرناک بات لکھی ہوئی ہے
*کہ ایک صحابی کو نبی علیہ السلام نے پیچھے سے اپنے گود میں بٹھا لیا*🧐👀
اور اپنی بدن کو رگڑ بھی رہے ہیں 🧐
یاپھر اپنے مجدد کی طرح
بے غیرتی کا کرتا یہاں بھی سرباز ار اٹھاکر آنکھ پر رکھ لے گا 👆😆
*بریلویوں کو اپنے گھر کی خبر نہیں*👇🙈
*آلہ تناسل کی مار بریلوی بیمار*😄😋👇
جامع کرامات اولیاء یہ کتاب ہے ترجمہ کر نے والا بریلوی ذاکر سیالوی ہے
اسمیں ایک کرامت یوں بیان کیا گیا ہے کہ
*وہ کرامت یہ ہے کہ میں ابرہیم مذکور ایک دن حمام میں شیخ کیسا تھ گیا ہمارے ساتھ آپ کا خادم شیخ دبوسی طرابلیسی بھی تھا رشتہ میں یہ شیخ کی بیوی کا بھائی لگتا تھا حمام میں ہمارے علاوہ کوئی نہ تھا بیان کرتاہے میں نے شیخ سے ایک عجیب شروع عادت کرامت دیکھی وہ یہ کہ آپ کو ایک خادم پر کسی وجہ سےغصہ آگیا اور ارادہ کیا کہ کسی وجہ سے مناسب تادیب کی جائےشیخ نے اپنے تہبند کے نیچے ہاتھ ڈال کر دونوں ہاتھوں سے اپنا آلہ تناسل پکڑا وہ کافی لمبا ہوگیاحتی کہ کاندھوں تک اسکی لمبائی ہوگئی بلکہ اس سے بھی کچھ زیادہ پھر اسکے ساتھ اس خادم کو مارنا شروع کردیا اور خادم تکلیف کی وجہ سے چلا رہا تھا آپنے اسے چند ضربیں لگائیں اور پھر چھوڑدیا اور آلہ تناسل دوبارہ اپنی اصلی حالت پر آ گیا میں سمجھ گیا کہ خادم نے ضرور کوئی ایسا حرکت کی ہوگی جس کی وجہ سے تادیب کے لیے ایسا کیا ہے جب الحاج ابرہیم نے شیخ کی یہ کرامت کی بیان کی اس وقت شیخ بھی کھڑے تھے آپ نےمجھے فرمایا کہ اسکی بات نہ ماننا اور اس واقعہ کو سچا نہ جاننا یہ کہتے ہوئے آپنے میرا ہاتھ پکڑا اور اپنے آلہ تناسل کی جگہ پر رکھ دیا مجھے وہاںکچھ بھی محسوس نہ ہوا*۔۔
🧐کرامات اولیاء مترجم ذاکر سیالوی ۔صفحہ 604/605
یہاں ذکر آلہ تناسل سے پٹائی بھی ہورہی ہے حتی کہ ہاتھ۔ پکڑ ذکر آلہ تناسل کی جگہ رکھا جارہا مگر رضا خانی یہاں گونگا شیطان بناہوا 👆😋
*ران میں بوسہ زنی* 👇😃
سبع سنابل جو بریلوی کے یہاں معتبر کتاب ہے اسمیں سید محمود گیسو دراز کا واقعہ لکھا ہے 👇
*جس وقت آپ حضرت مخدوم نصیر الدین مخدوم کی خدمت پہونچے حضرت مخدوم گھوڑے پر سوار تھے آپنے حضرت مخدوم کی ران کو بوسہ دیا مخدوم نے فرمایا اور نیچے مخدوم نے پیر کا بوسہ لیا*
📗 سبع سنابل صفحہ 158
یہاں مرید اپنے پیر کے ران میں بوسہ لے رہا ہے جو کہ ستر میں داخل ہے اور حضرت نانوتوی نے بوسہ بھی نہیں دیا اور ستر بھی نہیں تھا غیر ستر پر صرف ہاتھ رکھا تو یہ رضا خانی ایسا شور مچایا گویا کہ کہ انکی ہمشیرہ پر ہاتھ رکھ دیا ہو 😆
اب اس واقعہ پر بھی وہی خبیث اعتراض کریں گے یا پھر اپنے مجدد کا وہی بے غیرتی والا لمبا کرتا سرباز ار اٹھاکر آنکھوں پر پھر سے لگاکر اپنے مجدد کے اس ننگے تقوے پر یہاں بھی عمل کرتے ہوئے نظر آئیں گے😆
*گدھے سے بریلوی مولوی کی عجیب محبت*😄👇
ایک روز ایک گدھے کو آپنے بوجھ اٹھانے ہوئے دیکھا تو اس کو دیکھ کر *آپ اس کو مٹھیاں بھرنے لگیں اور اس سے ایسی محبت کی جس طرح کسی محبوب سے (محبت) کی جاتی ہے اور فرمایا سونیا !*
*اے حسین ! تو بوجھ اٹھائے پھرتا ہے کبھی اس (گدھے )کو محبت کرتے ہوئے گردن چومنے لگتے*
📗خزینہ معرفت ۔صفحہ 142
یہ تو گدھی سے عشق بازی آپنے ملاحظہ کیا اب گدھی سے بدفعلی بھی ملاحظہ کریں 😄
کیسے کیسے بریلوی اس دنیا میں پیدا ہوگئے جنہوں نے انسانیت کے وقار کو مجروح کردیا ہے🤔
*بریلوی پیر کا گدھی سے بدفعلی*👇🤓
ﺑﺮﯾﻠﻮﯼ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﮐﺎ ﺷﻤﺲ ﺍﻟﻌﺎﺭﻓﯿﻦ ﻧﻮﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﺣﺴﻦ ﺷﺎﮦ
ﺑﺨﺎﺭﯼ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮭﺘﺎ ﮨﮯ :
*ﺣﻀﺮﺕ ﻏﻮﺙ ﻋﻠﯽ ﺷﺎﮦ ﺻﺎﺣﺐ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﺘﯽ ﻗﺪﺱ ﺳﺮﮦ ﻧﮯﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﯿﺮ ﻭ ﻣﺮﺷﺪ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﯿﺮ ﺍﻋﻈﻢ ﻋﻠﯽﺷﺎﮦ ﺻﺎﺣﺐ ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﻗﺼﺒﮧ ﻣﮩﻢﺳﮯ ﺩﮨﻠﯽ ﮐﻮ ﻭﺁﭘﺲ ﺁﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺛﻨﺎﺋﮯ ﺭﺍﮦ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻋﺠﯿﺐﻣﻌﺎﻣﻠﮧ ﭘﯿﺶ ﺁﯾﺎ*۔۔۔۔۔۔
*آگے لکھتے ہیں کہﺁﺧﺮ ﺑﮩﺎﺩﺭ ﮔﮍﮪ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﻭﮨﺎﮞ ﺍﯾﮏ ﻣﮑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﭨﮭﯿﺮﮮ ۔ﻓﻘﯿﺮﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺑﻌﺪ ﻧﻤﺎﺯ ﻋﺸﺎﺀ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺭﻭﭨﯽ ﺍﺳﯽﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﺁﻧﺎﺟﺐ ﮨﻢ ﺭﻭﭨﯽ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧﻣﯿﺎﮞ ﺻﺎﺣﺐ ﺍﯾﮏ ﮔﺪﮬﯽ ﺳﮯ ﻣﺼﺮﻭﻑ ﮨﯿﮟ ۔ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﻨﮧﭘﮭﯿﺮ ﻟﯿﺎ ۔ﭘﮭﺮ ﺟﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﮨﯿﮟ* ۔۔۔۔۔
*آگے لکھتے ہیں ﺻﺒﺢ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﮨﻢ ﺩﮨﻠﯽ ﮐﻮ ﺭﻭﺍﻧﮧ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻓﻘﯿﺮﺻﺎﺣﺐ ﻏﺎﺋﺐ ﮨﻮﮔﺌﮯ ۔ﺟﺐ ﮨﻢ ﺩﮨﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﺗﻮ ﻣﻮﻻﻧﺎﺷﺎﮦ ﻋﺒﺪ ﺍﻟﻌﺰﯾﺰﺻﺎﺣﺐ ﻣﺤﺪﺙ ﺩﮨﻠﻮﯼ ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﺳﮯﺑﯿﺎﻥ ﮐﯿﺎ ۔ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺧﻀﺮ ﻭﻗﺖ ﯾﺎﺍﺑﻮ ﺍﻟﻮﻗﺖ ﺗﮭﺎ*۔
📗( ﺍﻻﻧﺴﺎﻥﻓﯽﺍﻟﻘﺮﺁﻥ ،ﺹ253/254/255
ﺭﺿﺎﺧﺎﻧﯽ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﻣﺴﺠﺪﻭﮞ ﻣﯿﮟﮔﺪﮬﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﻌﺎﺫ ﺍﻟﻠﮧ ﺑﺪﻓﻌﻠﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻮ ’’ ﺧﻀﺮ
ﻭﻗﺖ ‘‘ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﮨﺮ ﻭﻗﺖ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺫﮐﺮ ﺳﮯ ﻣﻨﻮﺭ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺩﯾﻮﺑﻨﺪ ﮐﯽ ﺧﺎﻧﻘﺎﮨﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﺑﺪﺑﺨﺖﺍﭘﻨﯽ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﮔﺎﮨﻮﮞ ﭘﺮ ﻗﯿﺎﺱ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ 🤔
*رضا خانی اکابر کی پریم کہانی*👇😋
بریلویوں کے ایک اعلی حضرت شرقپوری نے میاں رحیم اللہ کے ساتھ بستر پر ایسی پریم کہانی نبھائی کہ میاں رحیم اللہ رات کو اسی حالت میں مرگیا 😆
حدیث دلبراں بریلویوں کی کتاب ہے جو انکے ایک اعلی حضرت کی سوانح حیات پر مشتمل ہے لکھتے ہیں کہ
*آپ انکے یہاں تشریف لے گئے اور میاں رحیم اللہ کے ساتھ بستر پر لیٹ گئے اور آپ ان سے لپٹ گئے اور خوب توجہ فرمائی اور آپ کی خصوصی توجہ کا یہ نتیجہ نکلا کہ انکا قلب جاری ہوگیا اور وہ ذکر فکر میں محو ہو گئے آدھی رات میں اسی حالت میں انتقال ہو گیا*
📗 حدیث دلبراں ۔ صفحہ 178
اب یہ دیکھیں ایک ہی چارپائی پر بریلوی اکابر رحیم اللہ کے ساتھ لیٹ بھی رہا ہے حتی کہ لپٹ بھی گیا ہے 😋
پھر بھی رضاخانی یہاں گونگا شیطان بناہوا ہے کوئی شور شرابہ نہیں 👆😄
*ارواح ثلاثہ پر ایک ضمنی اعتراض کا جواب* 👇
ایک رضاخانی نے اس واقعہ پر یہ اعتراض کیا کہ اس کے اندر عشق بازی کرنے کا ذکر ہے جبکہ دیگر واقعات میں عشق عاشقی کا ذکر نہیں 🤓
الجواب 👇🧐
یہ بھی صریح جھوٹ ہے کہ عشق بازی کرنے کا ذکر ہے البتہ عاشق صادق کے الفاظ بطور تمثیل کے بیان ہیں اور
عشق عاشق کے الفاظ یہاں کمال محبت کے لیے ہے نہ کہ تیرے مجدد کی گندی ذہنیت کی عکاسی کرنے کے لئے 😋
تو کہتاہے ہم عاشق اولیاء ہیں🥲
عاشق رسول ہیں🥲
تو تیرے اصول سے یہاں بھی تونے عشق بازی کی ہے
👆😳😍😂😂😜😜
امید ہے کہ احمد رضا خان بریلوی کے ننگے تقوی پر عمل نہ کرنے والے رضاخانی کے لیے اتنا جواب کافی ہوگا 😄
مزید جوابات کے لیے دفاع اہل سنت دیکھیں ۔
✍️از قلم ریان ندوی حنفی چشتی🌹
No comments:
Post a Comment