کتاب الروح امام ابن قیمؒ کی کتاب ہے۔
یہ وہ کتاب ہے جس نے ملکہ وکٹوریہ کی نسل کو پریشانی میں ڈال رکھا ہے کسی وکٹورین ملا نے اپنے سے ایک شوشہ چھوڑا کہ یہ ان کی کتاب نہیں اور سارے جاہل وکٹورین اس پر ایمان لے آئے اور شوشے چھوڑنے لگا اب یہ ان کے اوپر ایسا لتر ہے جو ان کے ماتھے پر نشان چھوڑ چکا ہے۔
البانی کے جھوٹ کا پردہ فاش
یہ وہ کتاب ہے جس نے ملکہ وکٹوریہ کی نسل کو پریشانی میں ڈال رکھا ہے کسی وکٹورین ملا نے اپنے سے ایک شوشہ چھوڑا کہ یہ ان کی کتاب نہیں اور سارے جاہل وکٹورین اس پر ایمان لے آئے اور شوشے چھوڑنے لگا اب یہ ان کے اوپر ایسا لتر ہے جو ان کے ماتھے پر نشان چھوڑ چکا ہے۔
البانی کے جھوٹ کا پردہ فاش
زبیر علی زئی نے بھی اسکو ابن قائم کی ہی کتاب مانا ہے ثبوت حوالہ دیتے ہوے
اسکی سند
أن هذا الكتاب قد شهد له العلامة البقاعي تلميذ ابن حجر – انه من تأليف ابن القيم رحمه الله تعالى فانه قد اختصره بكتاب سماه "سر الروح"بنحو نصف
الأصل – مطبوع سنة 1326ه
ابن قیم کے شاگرد کا حوالہ
No comments:
Post a Comment