Wednesday, 18 September 2019

حنفی(غیر مقلد سے):اپنی قدامت تو ثابت کرو غیر مقلد مکالمہ

حنفی(غیر مقلد سے):اپنی قدامت تو ثابت کرو
غیر مقلد:حضرت ابو سعید خدری نے اپنے شاگردوں کو کہا کہ ہمارے بعد تم اہلحدیث ہو۔
حنفی(ہنستے ہوۓ):اس میں غیر مقلد کا ذکر کہاں
غیر مقلد(غصے سے):ہم غیر مقلد نہیں اہلحدیث ہیں
حنفی:جو غیر مقلد نہیں وہ تو پھر مقلد ہوا۔اب تمھیں نہ مقلد نام پسند نہ غیر مقلد😜😝😛
اور اہلحدیث تو ایک علمی طبقہ ہے جس کا کام احادیث لکھنا اور ان کی سند کی چھان بین کرنا ہے۔تمھارا اس سے کیا واسطہ؟کیا تاریخ میں کبھی پڑھا کہ کوئی ان پڑھ اہلحدیث ہو😜😝کوئی دو لفظ نہ پڑھ سکے پھر بھی اہلحدیث کہلاۓ۔نہیں نا!!
اچھا کبھی تاریخ میں ایسا پڑھا ہے کہ آدمی بھی اہلحدیث اس کے بہن بھائی۔ماں باپ۔بیوی بھی اہلحدیث اور تو اور نومولود بچہ بھی اہلحدیث۔
غیر مقلد(برا سا منہ بنا کے):اچھا اب تم اپنی قدامت دکھاؤ۔کیا کسی حدیث میں ہے کہ امام ابو حنیفہ کی پیروی کرو۔اور کون کون سے صحابہ امام ابو حنیفہ کی پیروی کرتے تھے؟
حنفی(مسکرا کے):میری جان:پہلے ایک سوال کا جواب دو۔تم پنجوقتہ نماز جس امام کے پیچھے پڑھتے ہو کیا اس کا نام کسی حدیث میں ہے کہ فلاں بن فلاں کے پیچھے نماز پڑھو؟
غیر مقلد:نہیں!!بلکہ حدیث میں امامت کی شرائط بتائی گئی ہیں۔اب جس میں بھی وہ شرائط ہوں گی اس کے پیچھے نماز درست ہے۔امام کا نام بتانا کوئی ضروری نہیں۔
حنفی:تم نے تو مسئلہ ہی حل کر دیا۔
دیکھو دین میں کچھ ایسے مسائل ہیں جن کا حکم واضح طور پہ قرآن و حدیث میں نہیں۔ایسے مسائل میں مجتہد کی طرف رجوع کرنے کا حکم ہے۔مجتہد کی کچھ شرائط بتائی گئی ہیں جس کسی میں بھی وہ شرائط ہوں اس کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔نام کی صراحت ضروری نہیں
اب صحابہ رضی اللہ عنہم اپنے دور کے مجتہدین سے رجوع کرتے۔تابعین اپنے دور کے مجتہدین سے۔یہاں تک کہ چوتھی صدی میں چار ائمہ کے مذاہب مدون اور مرتب ہو گئے اور مزید اصولی اجتہاد کی ضرورت نہیں رہی۔اس کے بعد امت انہیں چار فقہی مسالک کی پیروی کرتی رہی۔
یہاں تک کہ انگریز کا دور آیا اور ایسے لوگ پیدا ہوۓ جو نہ اجتہاد کی اہلیت رکھتے تھے نہ تقلید کرتے تھے یہی لوگ غیر مقلد کہلاۓ😂😂😂

No comments:

Post a Comment