غیرمقلدین کے گمراہ کن عقائد
1-نبی کریمﷺ کے تمام افعال واقوال تشریعی نہیں :
مشہور غیر مقلد ابو عبداللہ قصور ی صاحب لکھتے ہیں:
سب افعال واقوال آنحضرت ﷺکے تشریعی اور محمود نہیں اور عصمت مطلقہ آپ ﷺ کے واسطے ثابت نہیں ورنہ صحابہ رضی اللہ عنہم آپ کی بعض خطاؤں پراعتراضات نہ کرتے۔
تحقیق الکلام فی مسئلۃ البیعۃ والالھام ص24،25
2-انبیاء علیہم السلام معصوم نہیں :
غیر مقلد عالم حسین خان لکھتے ہیں:
انبیا علیہم السلام سے احکامِ دینی میں بھول چو ک ہوسکتی ہے۔
رد التقلید بکتاب المجید ص13
نوٹ: اس کتاب پر مولوی نذیر حسین دہلوی اور جناب شریف حسین دہلوی وغیرہ اکابر غیر مقلدین کے دستخط اور مہریں موجود ہیں۔
بحوالہ جامع الشواہد ص14
3- رام چندر اور لچھمن بھی نبی ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں:
ولھذا ماینبغی لنا ان نجحد نبوۃ الانبیا الاخرین الذین لم یذکرہم اللہ سبحانہ فی کتابہ وعرفہ بالتواترمن قوم ولو کفارانھم کانوا انبیاء صلحاء کرام چندر ولچھمن وکشن جی بین الھنود وذراتشت بین الفرس وکنفیسوس وبدھا بین اہل الصین وجابان وسقراط وفیثا غورث بین اہل الیونان بل یجب علینا ان نقول آمنا بجمیع الانبیاء لانفرق بین احدہم ونحن لہ مسلمون۔
ہدیۃ المہدی 1ص85
ترجمہ: ہمار ے لیے جائز نہیں کہ ہم دیگر انبیا ء کی نبوت کا انکار کریں جن کاذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن میں نہیں کیا اورکافروں میں تواتر کے ساتھ وہ معروف ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ نیک انبیاء تھے جسے رام چندر، لچھمن اور کرشن جی جوہندؤوں میں ہیں اورزر تشت جوفارسیوں میں ہے اورکنفیوسش اورمہاتمابدھ جو چین اورجاپان میں ہیں اورسقراط اور فیثا غورث جو یونان میں ہیں ہم پر واجب ہے کہ ہم یوں کہیں ہم ان تمام انبیاءورسل پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی ایک میں بھی فرق نہیں کرتے اور ہم سب کے فرمانبردار ہیں۔
4-نبی اور ولی بیک وقت زمین وآسمان کی باتیں سن سکتے ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں :
اما لوظن احد بان سماع النبی او سماع علی او سماع احد من الاولیاء او سع من سماع عامۃ الناس بحیث یشمل سائر اقطار الاقلیم اوسائر اقطار الامن فہذالایکون شرکا
ہدیۃ المھدی صفحہ 25
ترجمہ: اگرکوئی یہ عقیدہ رکھے کہ نبی، علی یا اور کوئی اللہ کاولی عام لوگوں سے زیادہ سن سکتا ہے حتیٰ کہ تمام دنیا اورزمین کے کناروں دور ونز دیک سے سن لیتے ہیں تو یہ شرک نہیں۔
5-یارسول اللہ، یا علی اور یاغوث پکارنا شرک نہیں :
وبہذا ظہر ان ماتقولہ العامۃ یارسول اللہ او یا علی او یا غوث فبمجر د النداء لانحکم بشرکھم
ہدیۃ المہدی 24
ترجمہ: اور اس سے یہ بات ظاہر ہوگئی کہ عام لوگ جویارسول اللہ یا یا علی یا یا غوث پکارتے ہیں تو محض پکارنے سے ہم شرک کاحکم نہیں لگائیں گے۔
6-حضرت مہدی کے زمانے میں رجعت ہوگی:
من مات علی الحب الصادق الامام العصر المہدی علیہ السلام ولم یدرک وانہ اذن اللہ سبحانہ ایحییہ فیفوز فوزا عظیمافی حضورہ من بخورہ فی نورہ وہذہ رجعۃ فی عہدہ علیہ السلام۔
دراسات اللبیب فی الاسوۃ الحسنۃ بالحبیب ص251 مصنف ملامعین
ترجمہ: جو شخص امام مہدی علیہ السلام کی سچی محبت پر فوت ہوگیا اور وہ امام کازمانہ نہ پاسکا تو اللہ تعالیٰ اجازت دیں گے کہ (حضرت مہدی ) اس کوزندہ کریں پھر وہ آپ کے حضور بڑی کامیابی پائے گا ان کے نور کی دھونی سے اور یہ رجعت ان کے زمانے میں ہوگی۔
نوٹ: عقیدہ رجعت شیعوں کاعقیدہ ہے جو باطل اور مردود ہے۔
7-بعض صحابہ فاسق ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں:
’’افمن کان مؤمناکمن کان فاسقا ‘‘ ومنہ یعلم ان من الصحابۃ من ھو فاسق کالولید ومثلہ یقال فی حق معاویۃ وعمرومغیرۃ وسمرۃ معنی کون الصحابۃ عدو لانھم صادقون فی الروایۃ لاانہم معصومون
نزل الابرار 3 ص94
ترجمہ: پس کیا وہ شخص جومومن ہو فاسق کی طرح ہے اور اس معلوم ہواکہ بیشک صحابہ میں سے بعض وہ ہیں جو فاسق ہیں جیسے ولیداور اسی طرح کہاجائے گا معاویہ (بن ابوسفیان ) کے حق میں اور عمرو (بن العاص ) اور مغیرہ (بن شعبہ ) اور سمرہ (بن جندب ) کے حق میں او رصحابہ رضی اللہ عنہم کے عادل ہونے کامطلب یہ ہے کہ وہ نبی ﷺ کی با ت نقل کرنے میں صادق ہیں نہ یہ کہ وہ معصوم ہیں۔
8-حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی سمجھ معتبر نہیں :
مولانا محمد جوناگڑھی عنوان قائم کرتے ہیں :
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی سمجھ کامعتبر نہ ہونا۔ آگے پھر عنوان قائم کرتے ہیں: صحابہ کی درایت (سمجھ ) معتبر نہیں۔
شمع محمدی ص19
9-حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت خود ساختہ تھی:
حکیم فیض عالم صدیقی صاحب لکھتے ہیں:
آ پ )یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ( کو امت نے اپنا خلیفہ منتخب نہیں کیاتھا آپ دنیا ئے سبائیت کے منتخب خلیفہ تھے اس لیے آپ کی خود ساختہ خلافت کاچار پانچ سالہ دور امت کے لیے ایک عذابِ خداوندی تھا آپ کی شہادت عالم اسلام کے لیے ایک آیت رحمت ثابت ہوئی۔
صدیقہ کائنات ص237
10-سگی دادی او رنانی سے نکاح جائز ہے:
مولوی ثناء اللہ امر تسری نے دادی اور نانی کے ساتھ نکاح کرنے کومباح اور جائز کر دیا سوتیلے بھانجہ کی پوتی سے نکاح جائز کر دیا۔
کتاب التوحید والسنۃ ص273ط
1-نبی کریمﷺ کے تمام افعال واقوال تشریعی نہیں :
مشہور غیر مقلد ابو عبداللہ قصور ی صاحب لکھتے ہیں:
سب افعال واقوال آنحضرت ﷺکے تشریعی اور محمود نہیں اور عصمت مطلقہ آپ ﷺ کے واسطے ثابت نہیں ورنہ صحابہ رضی اللہ عنہم آپ کی بعض خطاؤں پراعتراضات نہ کرتے۔
تحقیق الکلام فی مسئلۃ البیعۃ والالھام ص24،25
2-انبیاء علیہم السلام معصوم نہیں :
غیر مقلد عالم حسین خان لکھتے ہیں:
انبیا علیہم السلام سے احکامِ دینی میں بھول چو ک ہوسکتی ہے۔
رد التقلید بکتاب المجید ص13
نوٹ: اس کتاب پر مولوی نذیر حسین دہلوی اور جناب شریف حسین دہلوی وغیرہ اکابر غیر مقلدین کے دستخط اور مہریں موجود ہیں۔
بحوالہ جامع الشواہد ص14
3- رام چندر اور لچھمن بھی نبی ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں:
ولھذا ماینبغی لنا ان نجحد نبوۃ الانبیا الاخرین الذین لم یذکرہم اللہ سبحانہ فی کتابہ وعرفہ بالتواترمن قوم ولو کفارانھم کانوا انبیاء صلحاء کرام چندر ولچھمن وکشن جی بین الھنود وذراتشت بین الفرس وکنفیسوس وبدھا بین اہل الصین وجابان وسقراط وفیثا غورث بین اہل الیونان بل یجب علینا ان نقول آمنا بجمیع الانبیاء لانفرق بین احدہم ونحن لہ مسلمون۔
ہدیۃ المہدی 1ص85
ترجمہ: ہمار ے لیے جائز نہیں کہ ہم دیگر انبیا ء کی نبوت کا انکار کریں جن کاذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن میں نہیں کیا اورکافروں میں تواتر کے ساتھ وہ معروف ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ نیک انبیاء تھے جسے رام چندر، لچھمن اور کرشن جی جوہندؤوں میں ہیں اورزر تشت جوفارسیوں میں ہے اورکنفیوسش اورمہاتمابدھ جو چین اورجاپان میں ہیں اورسقراط اور فیثا غورث جو یونان میں ہیں ہم پر واجب ہے کہ ہم یوں کہیں ہم ان تمام انبیاءورسل پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی ایک میں بھی فرق نہیں کرتے اور ہم سب کے فرمانبردار ہیں۔
4-نبی اور ولی بیک وقت زمین وآسمان کی باتیں سن سکتے ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں :
اما لوظن احد بان سماع النبی او سماع علی او سماع احد من الاولیاء او سع من سماع عامۃ الناس بحیث یشمل سائر اقطار الاقلیم اوسائر اقطار الامن فہذالایکون شرکا
ہدیۃ المھدی صفحہ 25
ترجمہ: اگرکوئی یہ عقیدہ رکھے کہ نبی، علی یا اور کوئی اللہ کاولی عام لوگوں سے زیادہ سن سکتا ہے حتیٰ کہ تمام دنیا اورزمین کے کناروں دور ونز دیک سے سن لیتے ہیں تو یہ شرک نہیں۔
5-یارسول اللہ، یا علی اور یاغوث پکارنا شرک نہیں :
وبہذا ظہر ان ماتقولہ العامۃ یارسول اللہ او یا علی او یا غوث فبمجر د النداء لانحکم بشرکھم
ہدیۃ المہدی 24
ترجمہ: اور اس سے یہ بات ظاہر ہوگئی کہ عام لوگ جویارسول اللہ یا یا علی یا یا غوث پکارتے ہیں تو محض پکارنے سے ہم شرک کاحکم نہیں لگائیں گے۔
6-حضرت مہدی کے زمانے میں رجعت ہوگی:
من مات علی الحب الصادق الامام العصر المہدی علیہ السلام ولم یدرک وانہ اذن اللہ سبحانہ ایحییہ فیفوز فوزا عظیمافی حضورہ من بخورہ فی نورہ وہذہ رجعۃ فی عہدہ علیہ السلام۔
دراسات اللبیب فی الاسوۃ الحسنۃ بالحبیب ص251 مصنف ملامعین
ترجمہ: جو شخص امام مہدی علیہ السلام کی سچی محبت پر فوت ہوگیا اور وہ امام کازمانہ نہ پاسکا تو اللہ تعالیٰ اجازت دیں گے کہ (حضرت مہدی ) اس کوزندہ کریں پھر وہ آپ کے حضور بڑی کامیابی پائے گا ان کے نور کی دھونی سے اور یہ رجعت ان کے زمانے میں ہوگی۔
نوٹ: عقیدہ رجعت شیعوں کاعقیدہ ہے جو باطل اور مردود ہے۔
7-بعض صحابہ فاسق ہیں :
علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں:
’’افمن کان مؤمناکمن کان فاسقا ‘‘ ومنہ یعلم ان من الصحابۃ من ھو فاسق کالولید ومثلہ یقال فی حق معاویۃ وعمرومغیرۃ وسمرۃ معنی کون الصحابۃ عدو لانھم صادقون فی الروایۃ لاانہم معصومون
نزل الابرار 3 ص94
ترجمہ: پس کیا وہ شخص جومومن ہو فاسق کی طرح ہے اور اس معلوم ہواکہ بیشک صحابہ میں سے بعض وہ ہیں جو فاسق ہیں جیسے ولیداور اسی طرح کہاجائے گا معاویہ (بن ابوسفیان ) کے حق میں اور عمرو (بن العاص ) اور مغیرہ (بن شعبہ ) اور سمرہ (بن جندب ) کے حق میں او رصحابہ رضی اللہ عنہم کے عادل ہونے کامطلب یہ ہے کہ وہ نبی ﷺ کی با ت نقل کرنے میں صادق ہیں نہ یہ کہ وہ معصوم ہیں۔
8-حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی سمجھ معتبر نہیں :
مولانا محمد جوناگڑھی عنوان قائم کرتے ہیں :
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی سمجھ کامعتبر نہ ہونا۔ آگے پھر عنوان قائم کرتے ہیں: صحابہ کی درایت (سمجھ ) معتبر نہیں۔
شمع محمدی ص19
9-حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت خود ساختہ تھی:
حکیم فیض عالم صدیقی صاحب لکھتے ہیں:
آ پ )یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ( کو امت نے اپنا خلیفہ منتخب نہیں کیاتھا آپ دنیا ئے سبائیت کے منتخب خلیفہ تھے اس لیے آپ کی خود ساختہ خلافت کاچار پانچ سالہ دور امت کے لیے ایک عذابِ خداوندی تھا آپ کی شہادت عالم اسلام کے لیے ایک آیت رحمت ثابت ہوئی۔
صدیقہ کائنات ص237
10-سگی دادی او رنانی سے نکاح جائز ہے:
مولوی ثناء اللہ امر تسری نے دادی اور نانی کے ساتھ نکاح کرنے کومباح اور جائز کر دیا سوتیلے بھانجہ کی پوتی سے نکاح جائز کر دیا۔
کتاب التوحید والسنۃ ص273ط
No comments:
Post a Comment