ڈاڑھی کے متعلق مودودی صاحب کی گمراہی
پوری امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ ڈاڑھی ایک مشت رکھنا واجب ہے۔ حدیث پاک میں آتا ہے " احفواالشوارب واعفوااللحیٰ" ترجمہ: مونچھوں کو کٹواؤ اور ڈاڑھی کو بڑھاؤ۔ (مسلم،ج۱،ص۱۲۹)
پوری امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ ڈاڑھی ایک مشت رکھنا واجب ہے۔ حدیث پاک میں آتا ہے " احفواالشوارب واعفوااللحیٰ" ترجمہ: مونچھوں کو کٹواؤ اور ڈاڑھی کو بڑھاؤ۔ (مسلم،ج۱،ص۱۲۹)
لیکن نام نہاد جماعت اسلامیہ کے بانی ابوالاعلی مودودی صاحب کا پوری امت مسلمہ سے بالکل مختلف ہے۔ لکھتے ہیں:
۱۔ " آپ کا خیال ہے نبیؐ جتنی بڑی ڈاڑھی رکھتے تھے اتنی ہی بڑی ڈاڑھی رکھنا سنت یا اسوہ رسول ہے۔ ۔ مگر میرے صرف یہی نہیں کہ یہ سنت کی صحیح تعریف نہیں ہے بلکہ میں یہ عقیدہ رکھتا ہوں کہ اس قسم کی چیزوں کو سنت قرار دینا اور پھر ان کی اتباع پر اصرار کرنا ایک سخت قسم کی بدعت اور ایک خطرناک تحریف دین ہے"۔ (رسائل و مسائل،حصہ اول، ص۲۰۰)
۲۔ "ڈاڑھی کے متعلق نبیؐ نے کوئی مقدار مقرر نہیں کی ہے، صرف یہ ہدایت فرمائی ہے کہ رکھی جائے"۔ (رسائل و مسائل، ج۱،ص۱۱۴)
۳۔ " میرے نزدیک کسی کی ڈاڑھی کے چھوٹے یا بڑے ہونے سے کوئی خاص فرق واقع نہیں ہوتا"۔ ( رسائل و مسائل،ج۱،ص۱۵۳) 

No comments:
Post a Comment