Wednesday, 5 August 2020

تقلید واجب ہے امام ابو حنیفہ رحمہ اللّه کا فرمان

تقلید واجب ہے 
امام ابو حنیفہ رحمہ اللّه کا فرمان 



چاروں ائمہ نے جو اپنی فقہ مرتب کروائی ، ہر مسئلہ دلیل سے مرتب کروایا ۔ مرتب کروانے کا مقصد اس پر عمل کرانا تھا تو گویا ہر مسئلہ دعوت تقلید ہے ۔ اس لئے جب ان کی یہ فقہ متواتر ہے تو دعوت تقلید بھی ان سے متواتر ثابت ہے ۔ الکفایه کتاب الصوم میں صراحۃ بھی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے عامی کے لئے تقلید کا وجوب ثابت ہے ۔ ہاں ان ائمہ نے یہ فرمایا :: جو شخص خود اجتہاد کی اہلیت رکھتا ہے اس پر اجتہاد واجب ، تقلید حرام ہے ۔ جو خطاب انہوں نے مجتہدین کو کیا تھا ان کو عوام پر چسپاں کرنا یحرفون اکلم عن مواضعه کی بدترین مثال ہے ۔ ہمارے ہاں مجتہد پر اجتہاد واحب ، غیر مجتہد پر تقلید واجب ہے اور غیر مقلد پر تعزیر واجب ہے ۔

دائرہ اجتہاد و تقلید :

تقلید کا تعلق چونکہ اجتہادی مسائل سے ہے ، اس لئے اجتہاد کا دائرہ کار کا پتہ چلنے سے تقلید کی ضرورت بھی واضح ہوتی ہے ۔

رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے 9ھ میں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن روانہ فرمایا تو پوچھا : اے معاذ : فیصلہ کیسے کروگے ؟ تو انہوں نے عرض کیا : کتاب اللہ سے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : فان لم تجد فیه عرض کیا : بسنة رسول الله ۔ فرمایا فان لم تجد فیه عرض کیا : اجتهد برأیی و لا آلو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ألحمد لله الذی وفق رسول رسول الله لما یرضی به رسول الله
 ( ابوداؤد ، ترمذی )

اس سے معلوم ہوا کہ جو مسئلہ اور حکم کتاب و سنت میں صراحۃ نہ ملے وہاں اجتہاد کی ضرورت ہوتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment