ummat mein shirk hoga . ya nahi is ka jawab
المقدمہ
بسم الله الرحمن الرحيم
َللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ. اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِاِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْد.
آج کے دور میں بریلوی علما لوگوں کو امّت میں شرک نہ ہونے کا سرٹیفکیٹ دیتے ہیں کچھ بھی کرلو شرک نہیں ہوگا
امّت میں شرک ہوگا اور ہورہا ہے ١٤٠٠ سے اور شرک کا ثبوت ہونے کا بھوت حدیثوں میں ملتا کچھ حدیث مندرجہ ذیل ہیں
قرآن کریم
وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُم بِاللَّهِ إِلَّا وَهُم مُّشْرِكُونَ
اور اکثر لوگ الله پر ایمان لا کر بھی شرک کرتے ہیں
حدیث نبوی علیہ سلام
١) قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک میری امّت کے کچھ قبیلے مشرکین سے جا نا ملے اور میری امّت کے کچھ قبیلے بتوں کی عبادت نہ کرنے لگیں
(سنن ابو داود 4652 ) ، ( ابن ماجہ 3952 ) ،،، (ترمذی 2219 ) .. ( مسند امام احمد22755 ) ،،
دوسری حدیث
٢حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی لِأَهْوَنِ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا لَوْ کَانَتْ لَکَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا أَکُنْتَ مُفْتَدِيًا بِهَا فَيَقُولُ نَعَمْ فَيَقُولُ قَدْ أَرَدْتُ مِنْکَ أَهْوَنَ مِنْ هَذَا وَأَنْتَ فِي صُلْبِ آدَمَ أَنْ لَا تُشْرِکَ أَحْسِبُهُ قَالَ وَلَا أُدْخِلَکَ النَّارَ فَأَبَيْتَ إِلَّا الشِّرْکَ
عبیداللہ بن معاذ عنبری ابی شعبہ، ابوعمران جونی حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تبارک و تعالیٰ جہنم والوں میں سے کم عذاب والوں سے فرمائے گا اگر دنیا اور جو کچھ اس میں ہے تیرے لئے ہو تو کیا تو اس عذاب سے نجات حاصل کرنے کے لئے وہ دے دے گا وہ کہے گا جی ہاں اللہ فرمائے گا کہ میں نے تجھ سے اس سے بھی کم ترین چیز کا مطالبہ اس وقت کیا تھا جب تو آدم کی پشت میں تھا کہ تو شرک نہ کرنا میرا گمان ہے کہ اللہ فرمائے گا کہ میں تجھ کو جہنم میں نہ ڈالوں گا لیکن تونے شرک کے سوا (باقی سب باتوں کا) انکار کیا۔
مسلم 2582
رسول الله علیہ سلام نے ارشاد فرمایا ... شرک سے بچو کیونکے یہ چونتی کی رفتار سے زیادہ پوشیدہ ہے
( الا تحاف ٨/ ٢٨١) (در منشور جلد 4 صفحہ 257 )
حدیث ٣
حدثنا الصلت بن محمد ، حدثنا أبو عوانة ، عن هلال الوزان ، عن عروة بن الزبير ، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت قال النبي صلى الله عليه وسلم في مرضه الذي لم يقم منه " لعن الله اليهود ، اتخذوا قبور أنبيائهم مساجد ". قالت عائشة لولا ذلك لأبرز قبره. خشي أن يتخذ مسجدا.
ہم سے صلت بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو عوانہ وضاح یشکری نے بیان کیا ، ان سے ہلال بن ابی حمید وزان نے ، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرضالموت میں فرمایا ، اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کو اپنی رحمت سے دور کر دیا کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اگر یہ بات نہ ہوتی تو آپ کی قبر بھی کھلی رکھی جاتی لیکن آپ کو یہ خطرہ تھا کہ کہیں آپ کی قبر کو بھی سجدہ نہ کیا جانے لگے ۔
بخاری 4441 .. مسلم میں بھی یہی حدیث ہے
وضاحت ... حضرت اماں عائشہ سلام الله علیہا کو بھی آج سے 1400 پھلے شرک کا دار تھا جبکے وو بہترین دور تھا امّت کا
حدیث رسول 4
یا الله میری قبر کو بٹ نہ بنے دینا کے لوگ اسکی پوجا شروع کردیں
مسند احمد 7352
حدیث ٥
حدثنا أبو اليمان ، أخبرنا شعيب ، عن الزهري ، قال قال سعيد بن المسيب أخبرني أبو هريرة ـ رضى الله عنه ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال " لا تقوم الساعة حتى تضطرب أليات نساء دوس على ذي الخلصة ". وذو الخلصة طاغية دوس التي كانوا يعبدون في الجاهلية.
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ‘ ان سے زہری نے بیان کیا ‘ ان سے سعیدبنمسیب نے بیان کیا اور انہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ قبیلہدوس کی عورتوں کا ذوالخلصہ کا ( طواف کرتے ہوئے ) چوتڑ سے چوتڑ چھلے گا اور ذوالخلصہ قبیلہدوس کا بت تھا جس کو وہ زمانہ جاہلیت میں پوجا کرتے تھے ۔
قیامت کے قریب زمانہ کا بدلنا یہاں تک کہ وہ لوگ بتوں کی عبادت کریں گے ۔
7116بخاری
مسلم 2906
Rasoolallah Ѕαℓℓαℓℓαнυ Αℓαyнє Ωαѕαℓℓαм Ne Farmaya Tum
Zaroor Apne Se Pehle Logon Ke Qadam Ba Qadam Pairwi
Karoge Hatta Ke Agar Woh Goh (chipkali Ke Mushaba Rengne
Wala Aik Janwar) Ke Suraakh Mein Gusein Honge Toh Tum
Bhi Is Me Dakhil Hoge. Arz Kiya Gaya: Ya Rasoolallah! Kya
Inse Yahood O Nasara Murad Hain?
Rasoolallah Ѕαℓℓαℓℓαнυ Αℓαyнє Ωαѕαℓℓαм Ne Irshad
Farmaya: (agar Ye Nahi)to Aur Kon?
Narrated by al-Bukhaari, 1397; Muslim, 4822
Zaroor Apne Se Pehle Logon Ke Qadam Ba Qadam Pairwi
Karoge Hatta Ke Agar Woh Goh (chipkali Ke Mushaba Rengne
Wala Aik Janwar) Ke Suraakh Mein Gusein Honge Toh Tum
Bhi Is Me Dakhil Hoge. Arz Kiya Gaya: Ya Rasoolallah! Kya
Inse Yahood O Nasara Murad Hain?
Rasoolallah Ѕαℓℓαℓℓαнυ Αℓαyнє Ωαѕαℓℓαм Ne Irshad
Farmaya: (agar Ye Nahi)to Aur Kon?
Narrated by al-Bukhaari, 1397; Muslim, 4822
حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکُمْ شِبْرًا بِشِبْرٍ وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتَّی لَوْ دَخَلُوا فِي جُحْرِ ضَبٍّ لَاتَّبَعْتُمُوهُمْ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ آلْيَهُودَ وَالنَّصَارَی قَالَ فَمَنْ
سوید بن سعید حفص بن میسرہ زید بن اسلم عطاء بن یسار حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ لوگوں کے طریقے پر بالشت بالشت اور ہاتھ ہاتھ چلیں گے یہاں تک کہ اگر وہ گوہ کے سوارخ میں داخل ہوئے تو بھی تم ان کی پیروی کرو گے ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول یہود ونصاری (کے طریقے پر)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور کون۔
6676 مسلم
علم کا بیان
عبیداللہ بن معاذ عنبری ابی شعبہ، ابوعمران جونی حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تبارک و تعالیٰ جہنم والوں میں سے کم عذاب والوں سے فرمائے گا اگر دنیا اور جو کچھ اس میں ہے تیرے لئے ہو تو کیا تو اس عذاب سے نجات حاصل کرنے کے لئے وہ دے دے گا وہ کہے گا جی ہاں اللہ فرمائے گا کہ میں نے تجھ سے اس سے بھی کم ترین چیز کا مطالبہ اس وقت کیا تھا جب تو آدم کی پشت میں تھا کہ تو شرک نہ کرنا میرا گمان ہے کہ اللہ فرمائے گا کہ میں تجھ کو جہنم میں نہ ڈالوں گا لیکن تونے شرک کے سوا (باقی سب باتوں کا) انکار کیا۔
مسلم 2582
رسول الله علیہ سلام نے ارشاد فرمایا ... شرک سے بچو کیونکے یہ چونتی کی رفتار سے زیادہ پوشیدہ ہے
( الا تحاف ٨/ ٢٨١) (در منشور جلد 4 صفحہ 257 )
حدیث ٣
حدثنا الصلت بن محمد ، حدثنا أبو عوانة ، عن هلال الوزان ، عن عروة بن الزبير ، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت قال النبي صلى الله عليه وسلم في مرضه الذي لم يقم منه " لعن الله اليهود ، اتخذوا قبور أنبيائهم مساجد ". قالت عائشة لولا ذلك لأبرز قبره. خشي أن يتخذ مسجدا.
ہم سے صلت بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو عوانہ وضاح یشکری نے بیان کیا ، ان سے ہلال بن ابی حمید وزان نے ، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرضالموت میں فرمایا ، اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کو اپنی رحمت سے دور کر دیا کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اگر یہ بات نہ ہوتی تو آپ کی قبر بھی کھلی رکھی جاتی لیکن آپ کو یہ خطرہ تھا کہ کہیں آپ کی قبر کو بھی سجدہ نہ کیا جانے لگے ۔
بخاری 4441 .. مسلم میں بھی یہی حدیث ہے
وضاحت ... حضرت اماں عائشہ سلام الله علیہا کو بھی آج سے 1400 پھلے شرک کا دار تھا جبکے وو بہترین دور تھا امّت کا
حدیث رسول 4
یا الله میری قبر کو بٹ نہ بنے دینا کے لوگ اسکی پوجا شروع کردیں
مسند احمد 7352
حدیث ٥
حدثنا أبو اليمان ، أخبرنا شعيب ، عن الزهري ، قال قال سعيد بن المسيب أخبرني أبو هريرة ـ رضى الله عنه ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال " لا تقوم الساعة حتى تضطرب أليات نساء دوس على ذي الخلصة ". وذو الخلصة طاغية دوس التي كانوا يعبدون في الجاهلية.
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ‘ ان سے زہری نے بیان کیا ‘ ان سے سعیدبنمسیب نے بیان کیا اور انہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ قبیلہدوس کی عورتوں کا ذوالخلصہ کا ( طواف کرتے ہوئے ) چوتڑ سے چوتڑ چھلے گا اور ذوالخلصہ قبیلہدوس کا بت تھا جس کو وہ زمانہ جاہلیت میں پوجا کرتے تھے ۔
قیامت کے قریب زمانہ کا بدلنا یہاں تک کہ وہ لوگ بتوں کی عبادت کریں گے ۔
7116بخاری
مسلم 2906
اب لوگ جس حدیث کا حوالے دیتے ہیں وو حدیث یہ ہے
رسول اللہ نے فرمایا .. اور الله کی قسم مجھے تمہارے مطلق اس بات کا ڈر نہیں کے میرے بعد تم شرک کرو گے
صحیح بخاری کتاب الرقاق 1502
وضاحت
نبی علیہ سلام کی اس حدیث میں پوری امت مخاطب نہیں ہے بلکے صحابہ کریم ہیں
حدیث رسول
حضرت انس سے روایت ہے نبی کریم علیہ سلام نے فرمایا .. میری شفاعت ہر اس امتی کے لیے ہے جو حالت شرک میں نہ مار ہو
ترمذی 2441
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہی . نبی کریم نے فرمایا .. ہر نبی کی ایک قبول ہونے والی دعا عطا کی گیئ ہے تو ہر نبی نے مانگنے میں دنیا کے اندر جلدی کردی اور میں نے اپنی دعا کو قیامت کے دن کے لیا روک رکھا ہے اور یہ ضرور پوری ہوگی میری یہ شفاعت ہر اس امتی ک لیا ہوگی جو حالت شرک میں نہ مرا ہو
صحیح مسلم کتاب ایمان 491 489
حدیث قدسی . رسول الله نے فرمایا الله رب الامین یہ فرماتے ہیں ...
جو شخص مجھ سے زمین بھر گناہوں کے ساتھ ملیگا . اس حال میں کہ وو میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹہراتا ہو تو میں اسکے گناہوں کی برابر بخشش کے ساتھ ملوں گا
( صحیح مسلم ذکر دعا 2687 ).. ( تحفہ اشراف 11984 ) ( وقد آخر جہ حدیث 3821) .. ( سنن دارمی /الرقاق 72 (2830) )
حدیث رسول میری شفاعت امّت کے ہر اس فرد کی لئے ہوگی جو ایسی حالت میں مریگا وہ کسی کو الله کا شریک نہیں سمجتھا ہو
( الا یمان لا بن مند 350) التوحید لا بن خزیمہ 641/2 ،،،، تفسیر القرآن العظیم الا بن کثیر 3/490
عمدہ تفسیر للشیخ احمد شاکر 2/66 ،،، البدور المسافرہ،،، 262 مجمع الزوائد 8/261 .... صحیح التر غیب 3637
شیعہ کے ٢ فرقے نصیری اور آغا خاننی حضرت سیدنا الی راضی اللہ انہ کو الله مانتے ہیں
آغا خاننی اپنے امام جو حضرت علی سے شروع اور آج پرنس کریم آغا خان کو زمین پر الله کا روپ مانتے ہیں
اور صوفی کا ایک فرقہ حلولیہ ہی جو یہ عقیدہ رکتا ہی اللہ انسان کی جسم میں حلول کرلیتا ہے
اور ابن صبا نے حضرت الی کو اللہ کا روپ بولا تھا تو حضرت علی نے اسکو آگ میں زندہ جلوادیا تھا
تو اسنے کہا علی تو اللہ ہے کیونکے اگ کا عذاب الله کے سوا کوئی نہیں دیتا
یہ سب حضرت الی ک دور میں ہوا تھا مطلب رسول اللہ علیہ سلام کے وصال کی کچھ ٢٧ یا ٢٨ سال بعد
یہ شرک تھا جو ابنے صبا اور اسکے حامیوں نے کیا تھا
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن ابي عمران الجوني ، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يقول الله تبارك وتعالى: لاهون اهل النار عذابا لو كانت لك الدنيا وما فيها، اكنت مفتديا بها، فيقول: نعم، فيقول: قد اردت منك اهون من هذا وانت في صلب آدم، ان لا تشرك احسبه، قال: ولا ادخلك النار، فابيت إلا الشرك "،
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص سے فرمائے گا: جس کو سب سے ہلکا عذاب ہو گا جہنم میں اگر تیرے پاس دنیا ہوتی اور جو کچھ اس میں ہے کیا تو اس کو دے کر اپنے کو عذاب سے چھڑاتا؟ وہ بولے گا: ہاں۔ پروردگار فرمائے گا: میں نے تو تجھ سے اس سے سہل بات چاہی تھی (جس میں کچھ خرچ نہ تھا) اور تو اس وقت آدم کی پیٹھ میں تھا کہ شرک نہ کرنا، میں تجھ کو جہنم میں نہ لے جاؤں گا تو نے نہ مانا اور شرک کیا۔“ (معاذ اللہ شرک ایسا گناہ ہے کہ وہ بخشا نہ جائے گا اور شرک کرنے والا اگر شرک کی حالت میں مرے تو ابدالآباد جہنم میں رہے گا)۔ صحيح مسلم،كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ،حدیث نمبر: 7083
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص سے فرمائے گا: جس کو سب سے ہلکا عذاب ہو گا جہنم میں اگر تیرے پاس دنیا ہوتی اور جو کچھ اس میں ہے کیا تو اس کو دے کر اپنے کو عذاب سے چھڑاتا؟ وہ بولے گا: ہاں۔ پروردگار فرمائے گا: میں نے تو تجھ سے اس سے سہل بات چاہی تھی (جس میں کچھ خرچ نہ تھا) اور تو اس وقت آدم کی پیٹھ میں تھا کہ شرک نہ کرنا، میں تجھ کو جہنم میں نہ لے جاؤں گا تو نے نہ مانا اور شرک کیا۔“ (معاذ اللہ شرک ایسا گناہ ہے کہ وہ بخشا نہ جائے گا اور شرک کرنے والا اگر شرک کی حالت میں مرے تو ابدالآباد جہنم میں رہے گا)۔ صحيح مسلم،كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ،حدیث نمبر: 7083
No comments:
Post a Comment