🏵 غیر مقلد ہوکر تقلید کیوں 🏵
تالیف .....مولانا مفتی رب نواز سلفی صاحب مدرس دارالعلوم فتحیہ احمد پور شرقیہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
چھپ چھپ کر تقلید کرنے والے اہلحدیثوں کی اندرونی داستان ....
🏵علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید 🏵
ہاں جی ..اہلحدیثوں نے جہاں دوسروں کی تقلید کو اپنا شب وروز کا معمول بنایا ہے وہاں انہوں نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کو بھی سینے سے لگایا ہے ...
چنانچہ اہلحدیث کے بااثر عالم عنایت اللہ اثری لکھتے ہیں
غزنوی بزرگ خصوصًا اور دیگر اہلحدیث عمومًا امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی عملًا تقلید کرتے ہیں ....( العطر البلیغ .ص 159 مشمولہ رسائل اہلحدیث .ج2 )
👈 سوال اہلحدیث کا ......ہائے اہلحدیث علماء میں یہ متضاد باتیں کیوں ہیں کہ دوسروں کو تقلید سے منع کرتے ہیں اور خود تقلید کے بغیر رہ نہیں سکتے .مجھے ان پر حیرت ہورہی ہے اور آپ پر رشک کررہاہوں کہ ماشاءاللہ ہمارے علماء کی کتابوں کا خوب مطالعہ کیاہے جب ہی ہر بات با حوالہ بتارہے ہیں ..مگر وہ عبارت بھی تو دکھاءو جس میں علامہ وحید الزمان نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کرنے والے اہلحدیث ( غیر مقلد) کو ڈانٹا ہے
👈 جواب ...... آپ حوصلہ رکھیں اور ساری عبارتیں دیکھتے جائیں پھر بعد میں فیصلہ کرنا کہ اہلحدیث .غیر مقلد ہیں یا تقیلد کے میدان میں عام مقلدین کو بھی مات کردیا ہے .آج دلچسپ بحث تو اس وقت ہوگی جب میں آپ کی مستند کتابوں کے حوالے سے ثابت کروں گا کہ اہلحدیث ( غیر مقلد ) جب تقلید کرنے پر آئے تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور فقہائے احناف کی تقلید کو بھی صراط مستقیم سمجھنے لگے اور حنفی کہلوانے کو اہلسنت کی نشانی قرار دے دیا ...
اب میں علامہ صاحب کا وہ حوالہ پیش کرتے ہیں جہاں انہوں نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کرنے والے اپنے ہم مسلک لوگوں تنبیہ فرمائی ہے .علامہ صاحب لکھتے ہیں
ہمارے اہلحدیث بھائیوں نے ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ابن قیم رحمہ اللہ اور شوکانی رحمہ اللہ اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ اور مولوی اسماعیل شہید رحمہ اللہ کو دین کا تھیکدار بنا رکھا ہے جہاں کسی مسلمان نے ان بزرگوں کے خلاف کسی قول کو اختیار کیا بس اس کے پیچھے پڑگئے برا بھلا کہنے لگے. بھائیو ذرا تو انصاف اور غور کرو جب تم نے ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور شافعی رحمہ اللہ کی تقلید چھوڑدی تو ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ابن قیم رحمہ اللہ اور شوکانی رحمہ اللہ جو ان سے متاخر ہیں ان کی تقلید کی کیا ضرورت ہے .....( وحیداللغات مادہ ..شر.. بحوالہ حیات وحید الزمان .ص 102 )
اس عبارت سے صاف معلوم ہورہا کہ اہلحدیث (غیر مقلد) علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ کی تقلید کیاکرتے ہیں جب ہی.تو علامہ صاحب نے ان کو ڈانٹنے کی ضرورت محسوس فرمائی
👈 سوال اہلحدیث کا.......آپ نے ابھی آگے لکھا کہ علامہ صاحب دوسروں کو علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید سے منع کرتے ہیں اور خود ان کی تقلید کیا کرتے تھے آپ نے منع کی عبارت تو بتادیا اب وہ عبارت بتائیں جس سے ثابت ہوتا ہو کی علامہ صاحب نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کی ہے
👈 جواب ....... دیکھئے صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ حیض والی عورت کو جو طلاق دی جائے وہ واقع ہوجاتی ہے .....( احکام ومسائل .ص491 )
صحیح بخاری .ج2 .ص790 ...صحیح مسلم .ج1 .ص476 ....حدیث مذکور ہے کہ حضرت ابن عمرؓ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دی تھی تو اسے شمار کرلیا گیا تھا مسلم کی حدیث میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ.آنحضرتؐ نے انہیں حکم دیا تھا کہ رجوع کرلو اور یہ رجوع کرنا دلیل ہے طلاق واقع ہوگئی اور اگر طلاق واقع نہیں ہوئی تو رجوع کا کیا مطلب
علامہ وحیدالزمان صاحب اس جگہ حدیث کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں
حضرت ؐ نے جو رجوع کا حکم فرمایا اس سے صاف معلوم ہوا کہ طلاق پڑگئی.....( شرح مسلم .ج 4 .ص89 ) ....
لیکن علامہ صاحب احادیث کے خلاف محض علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید میں کہتے ہیں کہ حالت حیض میں دی گئی طلاق واقع نہیں ہوتی ......( تیسرالباری .ج7 .ص164 .235 )
اس سے ثابت ہوا کہ علامہ صاحب اگر چہ دوسروں کو بظاہر تقلید سے روکتے تھے مگر خود چھپ چھپ کر تقلید کرلیا کرتےتھے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
باقی انشاء اللہ آگے جاری 👇🏿👇🏿👇🏿👇🏿👇🏿👇🏿
. . . . 🌹طالب دعاء
Aaqibul islam
طالب علم
تالیف .....مولانا مفتی رب نواز سلفی صاحب مدرس دارالعلوم فتحیہ احمد پور شرقیہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
چھپ چھپ کر تقلید کرنے والے اہلحدیثوں کی اندرونی داستان ....
🏵علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید 🏵
ہاں جی ..اہلحدیثوں نے جہاں دوسروں کی تقلید کو اپنا شب وروز کا معمول بنایا ہے وہاں انہوں نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کو بھی سینے سے لگایا ہے ...
چنانچہ اہلحدیث کے بااثر عالم عنایت اللہ اثری لکھتے ہیں
غزنوی بزرگ خصوصًا اور دیگر اہلحدیث عمومًا امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی عملًا تقلید کرتے ہیں ....( العطر البلیغ .ص 159 مشمولہ رسائل اہلحدیث .ج2 )
👈 سوال اہلحدیث کا ......ہائے اہلحدیث علماء میں یہ متضاد باتیں کیوں ہیں کہ دوسروں کو تقلید سے منع کرتے ہیں اور خود تقلید کے بغیر رہ نہیں سکتے .مجھے ان پر حیرت ہورہی ہے اور آپ پر رشک کررہاہوں کہ ماشاءاللہ ہمارے علماء کی کتابوں کا خوب مطالعہ کیاہے جب ہی ہر بات با حوالہ بتارہے ہیں ..مگر وہ عبارت بھی تو دکھاءو جس میں علامہ وحید الزمان نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کرنے والے اہلحدیث ( غیر مقلد) کو ڈانٹا ہے
👈 جواب ...... آپ حوصلہ رکھیں اور ساری عبارتیں دیکھتے جائیں پھر بعد میں فیصلہ کرنا کہ اہلحدیث .غیر مقلد ہیں یا تقیلد کے میدان میں عام مقلدین کو بھی مات کردیا ہے .آج دلچسپ بحث تو اس وقت ہوگی جب میں آپ کی مستند کتابوں کے حوالے سے ثابت کروں گا کہ اہلحدیث ( غیر مقلد ) جب تقلید کرنے پر آئے تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور فقہائے احناف کی تقلید کو بھی صراط مستقیم سمجھنے لگے اور حنفی کہلوانے کو اہلسنت کی نشانی قرار دے دیا ...
اب میں علامہ صاحب کا وہ حوالہ پیش کرتے ہیں جہاں انہوں نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کرنے والے اپنے ہم مسلک لوگوں تنبیہ فرمائی ہے .علامہ صاحب لکھتے ہیں
ہمارے اہلحدیث بھائیوں نے ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ابن قیم رحمہ اللہ اور شوکانی رحمہ اللہ اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ اور مولوی اسماعیل شہید رحمہ اللہ کو دین کا تھیکدار بنا رکھا ہے جہاں کسی مسلمان نے ان بزرگوں کے خلاف کسی قول کو اختیار کیا بس اس کے پیچھے پڑگئے برا بھلا کہنے لگے. بھائیو ذرا تو انصاف اور غور کرو جب تم نے ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور شافعی رحمہ اللہ کی تقلید چھوڑدی تو ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ابن قیم رحمہ اللہ اور شوکانی رحمہ اللہ جو ان سے متاخر ہیں ان کی تقلید کی کیا ضرورت ہے .....( وحیداللغات مادہ ..شر.. بحوالہ حیات وحید الزمان .ص 102 )
اس عبارت سے صاف معلوم ہورہا کہ اہلحدیث (غیر مقلد) علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ کی تقلید کیاکرتے ہیں جب ہی.تو علامہ صاحب نے ان کو ڈانٹنے کی ضرورت محسوس فرمائی
👈 سوال اہلحدیث کا.......آپ نے ابھی آگے لکھا کہ علامہ صاحب دوسروں کو علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید سے منع کرتے ہیں اور خود ان کی تقلید کیا کرتے تھے آپ نے منع کی عبارت تو بتادیا اب وہ عبارت بتائیں جس سے ثابت ہوتا ہو کی علامہ صاحب نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید کی ہے
👈 جواب ....... دیکھئے صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ حیض والی عورت کو جو طلاق دی جائے وہ واقع ہوجاتی ہے .....( احکام ومسائل .ص491 )
صحیح بخاری .ج2 .ص790 ...صحیح مسلم .ج1 .ص476 ....حدیث مذکور ہے کہ حضرت ابن عمرؓ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دی تھی تو اسے شمار کرلیا گیا تھا مسلم کی حدیث میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ.آنحضرتؐ نے انہیں حکم دیا تھا کہ رجوع کرلو اور یہ رجوع کرنا دلیل ہے طلاق واقع ہوگئی اور اگر طلاق واقع نہیں ہوئی تو رجوع کا کیا مطلب
علامہ وحیدالزمان صاحب اس جگہ حدیث کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں
حضرت ؐ نے جو رجوع کا حکم فرمایا اس سے صاف معلوم ہوا کہ طلاق پڑگئی.....( شرح مسلم .ج 4 .ص89 ) ....
لیکن علامہ صاحب احادیث کے خلاف محض علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تقلید میں کہتے ہیں کہ حالت حیض میں دی گئی طلاق واقع نہیں ہوتی ......( تیسرالباری .ج7 .ص164 .235 )
اس سے ثابت ہوا کہ علامہ صاحب اگر چہ دوسروں کو بظاہر تقلید سے روکتے تھے مگر خود چھپ چھپ کر تقلید کرلیا کرتےتھے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
باقی انشاء اللہ آگے جاری 👇🏿👇🏿👇🏿👇🏿👇🏿👇🏿
. . . . 🌹طالب دعاء
Aaqibul islam
طالب علم
No comments:
Post a Comment