🏵 غیر مقلد ہوکر تقلید کیوں 🏵
تالیف ....مولانا مفتی رب نواز سلفی صاحب مدرس مدرسہ دارالعلوم فتحیہ احمد پور شرقیہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
حافظ محمد صاحب کی تقلید
اھلحدیث کے علماء میں مولانا میر محمد ابراہیم سیالکوٹی صاحب ایک ممتاز مقام رکھتے ہیں جو تاریخ اھلحدیث اور تفسیر واضح البیان وغیرہ کتابوں کے مصنف ہیں آپ بھی اپنے دیگر ہم مسلک حضرات کی طرح تقلید کرلیا کرتے تھے ..انہوں نے تفسیر سورہ کہف کے دیباچہ میں صفحہ نمبر 6 پر اصحاب کہف کے نام سے وسیلہ لینے کے متعلق چند عملیات ذکرکئے ہیں ..
اھلحدیث کے ایک عالم مولانا عبدالقادر حصاروی نے اس پر یوں تبصرہ کیا ہے
مولانا سیالکوٹی نے ان ناموں سے جو توسل بالفعل کیا ہے اور استمداد ظاہرکیا ہے جس سے ان ناموں میں نفع وضرر کی تاثیر ظاہر ہوتی ہے ...شرع سے اس کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا بلکہ ایک دوسرے عالم کی تقلید کی ہے .....( فتاوی ستاریہ .ج 3 .ص141 )
👈 سوال غیر مقلد کا ......مولانا سیالکوٹی نے جس عالم کی تقلید کی ہے اس کا کیانام ہے کیا اس عالم نے وسیلہ کے جواز پر کوئی دلیل پیش کی ہے اگر دلیل ذکر کی ہے تو پھر دلیل کی اتباع ہوئی نہ کہ اس کی تقلید
👈 جواب ......مولانا حصاروی نے آپ کے اس سوال کا پہلے ہی سے جواب دے دیا ہے چنانچہ چند سطروں کے بعد لکھتے ہیں
گویا مولانا موصوف ( سیالکوٹی ) نے حافظ محمد صاحب مرحوم کے قول سے استدلال کیا ہے کہ یہ عمل شرع کے موافق ہے خود ان کے پاس اس عمل کی مشروعیت پر کوئی دلیل نہیں ہے ......( فتاوی ستاریہ .ج3 .ص142 )
اس عبارت سے ثابت ہوا کہ مولانا سیالکوٹی نے حافظ محمد صاحب کے جس قول کو قبول کیا ہے اسے دلیل شرعی کی بناء پر نہیں بلکہ محض ان کی تقلید میں اسے قبول کیا ہے
👈 سوال اھلحدیث کا ......مولانا میر صاحب جیسے مستند عالم کیسے تقلید پر راضی ہوگئے حالانکہ انہوں نے اپنی کتاب تاریخ اہلحدیث میں لوگوں کو تقلید سے تحقیق کی طرف بلایا ہے یعنی حدیث پر عمل کرنے کی دعوت دی ہے
👈 جواب .....جی ہاں ..ضرور انہوں نے امت کو عمل بالحدیث کی طرف بلایا ہے مگر ساتھ ہی اس کتاب میں اپنے شیخ میاں نذیر حسین دہلوی کی کتاب معیارالحق کے حوالے سے یہ بھی لکھا ہے کہ مطلق تقلید واجب ہے ان کی عبارت دیکھئے ...
باقی رہی تقلید لاعلمی سو یہ چار قسم ( پر ) ہے قسم اول واجب ہے اور وہ مطلق تقلید ہے کسی مجتہدکی مجتہدین اہل سنت میں سے .لاعلی التعیین جس کو مولانا شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے عقد الجید میں کہا ہے کہ یہ تقلید واجب ہے اور صحیح ہے باتفاق امت ...قسم دوم مباح ہے وہ تقلید مذہب معین کی ہے ....( تاریخ اہلحدیث .ص147 )
آپ نے دیکھ لیا کہ مطلق تقلید کو واجب کہا ہے بلکہ اس کے واجب ہونے پر امت کا اتفاق واجماع نقل کیا ہے
👈 سوال اہلحدیث کا ......یار .یہ کیسے لوگ ہیں کہ تقلید کو واجب بھی کہہ رہے ہیں اور اسے شرک وکفر بھی .اچھا یہ بتاءو ہمارے اور کسی عالم نے بھی تقلید کو واجب کہا ہے
👈جواب ....مولانا میر صاحب نے میاں صاحب اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ کے حوالے سے تقلید کے وجوب پر اجماع نقل کیا ہے تو کسی اور سے تصدیق کی بھی ضرورت نہیں .ویسے آپ کے حکم کی تعمیل میں آپ کے علماء کی تقلید کے واجب اور ضروری ہونے پر چند عبارتیں نقل کردیتا ہوں ...
نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں
وجب علی العامی تقلیدہ والاخذ بفتوٰہ ( لقطة العجلان .ص137 )
عامی پر مجتہد کی تقلید کرنا اور اس کے فتوی کو لینا واجب ہے
علامہ وحیدالزمان لکھتے ہیں
لابدللعامی من تقلیدالعلماء فی الاصول والفروع ...( ہدیةالمھدی .ص110 )
عامی کیلئے اصول وفروع میں علماء کی تقلید ضروری ہے
مولانا ثناءاللہ امرتسری لکھتے ہیں
یہ بات طے ہوچکی ہے کہ بے علم کو عالم کی تقلید ضرور چاہئے ( تقلید شخصی .ص20 )
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🏵🏵🏵منجانب 🏵🏵🏵
. . . 🌹 طالب دعاء
. . . . Aaqibul islam
طالب علم
تالیف ....مولانا مفتی رب نواز سلفی صاحب مدرس مدرسہ دارالعلوم فتحیہ احمد پور شرقیہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
حافظ محمد صاحب کی تقلید
اھلحدیث کے علماء میں مولانا میر محمد ابراہیم سیالکوٹی صاحب ایک ممتاز مقام رکھتے ہیں جو تاریخ اھلحدیث اور تفسیر واضح البیان وغیرہ کتابوں کے مصنف ہیں آپ بھی اپنے دیگر ہم مسلک حضرات کی طرح تقلید کرلیا کرتے تھے ..انہوں نے تفسیر سورہ کہف کے دیباچہ میں صفحہ نمبر 6 پر اصحاب کہف کے نام سے وسیلہ لینے کے متعلق چند عملیات ذکرکئے ہیں ..
اھلحدیث کے ایک عالم مولانا عبدالقادر حصاروی نے اس پر یوں تبصرہ کیا ہے
مولانا سیالکوٹی نے ان ناموں سے جو توسل بالفعل کیا ہے اور استمداد ظاہرکیا ہے جس سے ان ناموں میں نفع وضرر کی تاثیر ظاہر ہوتی ہے ...شرع سے اس کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا بلکہ ایک دوسرے عالم کی تقلید کی ہے .....( فتاوی ستاریہ .ج 3 .ص141 )
👈 سوال غیر مقلد کا ......مولانا سیالکوٹی نے جس عالم کی تقلید کی ہے اس کا کیانام ہے کیا اس عالم نے وسیلہ کے جواز پر کوئی دلیل پیش کی ہے اگر دلیل ذکر کی ہے تو پھر دلیل کی اتباع ہوئی نہ کہ اس کی تقلید
👈 جواب ......مولانا حصاروی نے آپ کے اس سوال کا پہلے ہی سے جواب دے دیا ہے چنانچہ چند سطروں کے بعد لکھتے ہیں
گویا مولانا موصوف ( سیالکوٹی ) نے حافظ محمد صاحب مرحوم کے قول سے استدلال کیا ہے کہ یہ عمل شرع کے موافق ہے خود ان کے پاس اس عمل کی مشروعیت پر کوئی دلیل نہیں ہے ......( فتاوی ستاریہ .ج3 .ص142 )
اس عبارت سے ثابت ہوا کہ مولانا سیالکوٹی نے حافظ محمد صاحب کے جس قول کو قبول کیا ہے اسے دلیل شرعی کی بناء پر نہیں بلکہ محض ان کی تقلید میں اسے قبول کیا ہے
👈 سوال اھلحدیث کا ......مولانا میر صاحب جیسے مستند عالم کیسے تقلید پر راضی ہوگئے حالانکہ انہوں نے اپنی کتاب تاریخ اہلحدیث میں لوگوں کو تقلید سے تحقیق کی طرف بلایا ہے یعنی حدیث پر عمل کرنے کی دعوت دی ہے
👈 جواب .....جی ہاں ..ضرور انہوں نے امت کو عمل بالحدیث کی طرف بلایا ہے مگر ساتھ ہی اس کتاب میں اپنے شیخ میاں نذیر حسین دہلوی کی کتاب معیارالحق کے حوالے سے یہ بھی لکھا ہے کہ مطلق تقلید واجب ہے ان کی عبارت دیکھئے ...
باقی رہی تقلید لاعلمی سو یہ چار قسم ( پر ) ہے قسم اول واجب ہے اور وہ مطلق تقلید ہے کسی مجتہدکی مجتہدین اہل سنت میں سے .لاعلی التعیین جس کو مولانا شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے عقد الجید میں کہا ہے کہ یہ تقلید واجب ہے اور صحیح ہے باتفاق امت ...قسم دوم مباح ہے وہ تقلید مذہب معین کی ہے ....( تاریخ اہلحدیث .ص147 )
آپ نے دیکھ لیا کہ مطلق تقلید کو واجب کہا ہے بلکہ اس کے واجب ہونے پر امت کا اتفاق واجماع نقل کیا ہے
👈 سوال اہلحدیث کا ......یار .یہ کیسے لوگ ہیں کہ تقلید کو واجب بھی کہہ رہے ہیں اور اسے شرک وکفر بھی .اچھا یہ بتاءو ہمارے اور کسی عالم نے بھی تقلید کو واجب کہا ہے
👈جواب ....مولانا میر صاحب نے میاں صاحب اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ کے حوالے سے تقلید کے وجوب پر اجماع نقل کیا ہے تو کسی اور سے تصدیق کی بھی ضرورت نہیں .ویسے آپ کے حکم کی تعمیل میں آپ کے علماء کی تقلید کے واجب اور ضروری ہونے پر چند عبارتیں نقل کردیتا ہوں ...
نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں
وجب علی العامی تقلیدہ والاخذ بفتوٰہ ( لقطة العجلان .ص137 )
عامی پر مجتہد کی تقلید کرنا اور اس کے فتوی کو لینا واجب ہے
علامہ وحیدالزمان لکھتے ہیں
لابدللعامی من تقلیدالعلماء فی الاصول والفروع ...( ہدیةالمھدی .ص110 )
عامی کیلئے اصول وفروع میں علماء کی تقلید ضروری ہے
مولانا ثناءاللہ امرتسری لکھتے ہیں
یہ بات طے ہوچکی ہے کہ بے علم کو عالم کی تقلید ضرور چاہئے ( تقلید شخصی .ص20 )
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🏵🏵🏵منجانب 🏵🏵🏵
. . . 🌹 طالب دعاء
. . . . Aaqibul islam
طالب علم
No comments:
Post a Comment