Monday, 17 September 2018

وتر کی تیسری رکعت میں قرأت سے فارغ ہوکر تکبیر کہنا اور رفع یدین کرنا احادیث صحیحہ سے

وتر کی تیسری رکعت میں قرأت  سے فارغ ہوکر تکبیر کہنا اور رفع یدین کرنا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔1: عن ابی عثمان قال کان عمر یرفع یدیہ فی القنوت ۔ )جزء رفع الیدین مترجم ص346( ترجمہ: ابو عثمان کہتےہیں حضرت عمر قنوت کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔2: عن عبداللہ انہ کان یقرء فی آخر رکعۃ من الوتر قل ہو اللہ احد ثم یرفع یدیہ ویقنت قبل الرکعۃ ۔ )جزء رفع الیدین مترجم ص346(ترجمہ: حضرت عبداللہ  بن مسعود رضی اللہ عنہ وتر کی آخری رکعت میں قل ہوا للہ احدپڑھتے تھے پھر رفع الیدین کرتے اور رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے تھے۔3: عن الاسود عن عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ  انہ کان  یرفع یدیہ فی قنوت الوتر ۔ )مصنف ابن ابی شیبہ ج4ص531(ترجمہ: حضرت اسود رحمہ اللہ فرماتے ہیں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ وتر میں قنوت کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔فائدہ: خود غیر مقلدین کے علماء کرام بھی اس بات کے قائل ہیں کہ ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کے متعلق کوئی صحیح روایت نہیں ہے۔1: صحیح حدیث سے صراحۃ ہاتھ اٹھا کر یا باندھ کر قنوت پڑھنے کا ثبوت نہیں ملتا ۔ )فتاویٰ علماء حدیث ج3ص206(2: دعا قنوت وتر میں  ہاتھ اٹھانے کے متعلق کوئی صحیح مرفوع روایت نہیں ہے ۔ )نماز نبوی ص237( 3: بعض صحابہ کرام سے وتروں میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کے بارے میں ضعیف آثار بھی ملتے ہیں بہتر یہ ہے کہ قنوت وتر میں ہاتھ نہ اٹھائے جائیں ۔ )حاشیہ صلوۃ الرسول ص297

No comments:

Post a Comment