Saturday, 8 September 2018

اہلحدیثوں کے پاس تو نا تو دینی غلبہ ہے نا علمی ۱۔ مسئلہ طلاق میں ابن عباس ‫رضی اللہ عنہ کی روایت

اہلحدیثوں کے پاس تو نا تو دینی غلبہ ہے نا علمی
۱۔ مسئلہ طلاق میں ابن عباس ‫رضی اللہ عنہ کی روایت سے وہ مطلب نکال لیتے ہیں جو ابن عباس ‫رضی اللہ عنہ  کے اپنے ہی فتوے کے خلاف ہے ابوداود۲۱۹۷)
۲۔ مسئلہ مقدار داڑھی میں ابن عمر ‫رضی اللہ عنہ کی روایت سے وہ مطلب نکال لیتے ہیں جو ابن عمر رض کے اپنے عمل کے خلاف ہے (بخاری۵۸۹۲)
۳۔ مسئلہ فاتحہ میں بخاری کی حدیث کا وہ  مطلب نکالتے ہیں جو جابر ‫رضی اللہ عنہ کے فتوے کے خلاف ہے (ترمذی۳۱۳)
۴۔ مسئلہ تراویح میں ایسی غیر صریح حدیث سے استدلال لیتے ہیں جو ساری امت کے اجماع کے خلاف ہے (ترمذی۸۰۶)
۵۔ مسئلہ مسح جور ین میں ایسی ضعیف اور چند مشکوک و غیر صریح آثار سے استدلال لیتے ہیں جو موزوں سے متعلق ۹۱ صحیح مرفوع روایات کے خلاف ہے۔ (ابوداود۱۵۹)
۶۔ مسئلہ جمع بین صلاتین فی السفر میں مغرب اور عشا عین شفق کے وقت کی ساری احادیث کو چھوڑ کر جب جی چاہے جمع کر لیتے ہیں (ابوداود۱۲۱۲)
۷۔ مسئلہ اونٹ کے گوشت میں غصے کی حالت میں وضو کے امر سے قیاس لے کر مستحب قرار دینے کے بجائے اخراج سبیلین سے قیاس کر کے اسے واجب بناتے ہیں (ابوداود۴۷۸۴) اور اونٹ کے باڑے میں جہاں پیشاب کی چھینٹیں دور تک جاتی ہیں نماز پڑھنا منع ہے مگر یہ اس کے ہیشاب کو پاک بلکہ بعض تو اسے پینا یا اس سے وضو کرنا بھی جائز سمجھتے ہیں۔ استغفراللہ (ترمذی۳۴۸)

۸۔ وتر میں دعائے قنوت رکوع سے پہلے کے حکم کو چھوڑ کر قنوت نازلہ سے غلط استدلال لیتے ہوئے رکوع کے بعد پڑھتے ہیں (بخاری۱۰۰۲)

۹۔ عمامے اور پگڑی کی ۸۵ روایات کو چھوڑ کر ننگے سر کی ایک محض جواز بتانے کے لئے صحابی کے ایک عمل کو پکڑ کر نماز اور عام زندگی میں سر ننگا رکھتے ہیں یا آل سعود کی تقلید میں لال رومال پہنتے ہیں۔

۱۰۔ ہاتھ باندھنے میں اہل علم کا اختلاف صرف ناف سے اوپر یانیچے ہے لیکن یہ اہل علم کے اجماع محض اوپر یا نیچے کے خلاف ضعیف روایت پر عمل کرتے ہوئے سینے پر رکھتے ہیں (ترمذی ۲۵۲)

تلک عشرۂ کاملہ

No comments:

Post a Comment