بریلوی فرقہ والے کہتے ہیں کہ دیو بند مکتبہ فکر والے گستاخِ رسول ہیں۔اپ اندازہ لگایئں اس پوسٹ سے کہ اصل گستاخ کون ہیں؟
الحمد للہ! علماء دیوبند کا کردار ہر دور میں انمول رہا ہے۔ صاحبِ بصیرت سے یہ بات مخفی نہیں کہ جہاد فی سبیل اللہ سے لے تبلیغِ دین تک، تحفظ ناموسِ رسالت سے لے کر تحفظ ناموسِ صحابہ تک، الغرض دین کے ہرہر شعبے میں ان کی خدمات قابلِ تحسین بھی ہیں اور قابلِ تقلید بھی، قابلِ دید بھی ہیں اور قابلِ داد بھی۔اس لیے فرقہ بریلویہ کی طرف سے علماء دیوبند پر "گستاخی " کا الزام عائد کرنا سراسر غلط اور لغو ہے۔ ہاں اگر ان کے نزدیک "گستاخ " ہونے کا مطلب یہ ہو کہ علماء دیوبندمحبتِ اِلٰہی سے معمور اور عشقِ رسول سے سرشار ہیں، توحید و سنّت کے علمبردار اور بدعات و رسومات سے متنفّر ہیں، تو پھر وہ ٹھیک کہتے ہیں۔ ہاں اگر ان کے نزدیک "گستاخ" ہونے کا معنی یہ ہو کہ علماءِ دیوبند ہماری طرح اپنے پیٹ اور مفاد کی خاطر مسئلہ غلط نہیں بتاتےاور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی آڑ میں خلافِ شرع امور کا ارتکاب نہیں کرتے تو تب ان کی بات درست ہے۔
جو لوگ اہلِ حق پر کفراور گستاخی کے فتوے لگاتے ہیں ذرا ایک نظر ان پربھی ڈال لی جائے کہ ان کا دامن کس قدر صاف ہے؟اس کےلیے آپ کو دور جانے کی ضرورت نہیں ، خود ان کے گھر کی گواہیاں موجود ہیں۔بطور نمونہ مزکورہ عبارات ملاحظہ فرمائیں۔
: 1 "سوانح حیات اعلیٰ حضرت بریلوی" کے صفحہ 08 پر موجود ہےکہ:
"مولانا احمد رضا خان صاحب پچاس برس مسلسل اسی جدوجہد میں لگے رہے یہاں تک مستقل دو مکتبہ فکر قائم ہو گئے۔ بریلوی اور دیوبندی"۔
۔
۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالیٰ اس رضاخانی فتنہ سے امہ مسلمہ کو محفوظ فرماے آمین ثم آمین۔۔۔
امت اللہ حنفی دیوبندی
No comments:
Post a Comment