غیرمقلدین( لا یجتہد و لا یقلد )
کا فتنہ انگریز کے دور میں پیدا ہوا
پہلی بات تو یہ ہے کتب قوم میں اہلحدیث محدث کو کہا جاتا ہے جو سند کی مجتہدانہ پڑ تال کر سکے جس میں محدث کی شرائط نہ ہوں اس کو اہلحدیث کہنا جائز نہیں
مرزا قادیانی لعین میں نہ مہدی کی شرائط نہ عیسی کی نہ مجدد کی نہ مسلمان کی تو اس پر ، ان پر کوئ لفظ استعمال کرنا حرام ہے ، اور دوسری بات یہ کہ غیر مقلدین
( لا یجتہد و لا یقلد ) کا فتنہ انگریز کے دور میں پیدا ہوا
اس پہلے ان کا نام و نشان نہ تھا،
مشہور عالم مولوی عبدالمجید سوبدروی لکھتے ہیں
مولوی محمد حسین بٹالوی نے اشاعت السنہ کے زریعا
اہلحدیث کی بہت خدمت کی لفظ وہابی آپ ہی کی کوشش سے سرکاری دفاتر اور کاغذات سے منسوخ ہوا
اور جماعت کو اہلحدیث نام کے نام موسوم کیا گیا
(سیرت ثنائ ص۔ 372)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک گدھا، یار میرا مالک مجھے بہت مارتا ہے
دوسرہ گدھا تو، تو بھاگ کیوں نہیں جاتا،
پہلا گدھا، بھاگ تو جاتا پر یار یہاں مستقبل روشن ہے
مالک کی خوبصورت بیٹی جب شرارت کرتی ہے تو مالک کہتا ہے تیری شادی گدھے کر دونگا،
بس اسی امید سے بیٹھا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔
جس طرح یہ گدھا ظاہری نقالی کو سن کر خوش ہوا یہی مثال
غیر مقلدین ، جماعت المسلمین، قادیانی اور شیعہ کی ہے
کہیں قرآن اور حدیث میں ذکر آیا حدیث کا مسلمین کا یا ربوہ کا
یا شیعہ کا تو یہ لوگ اپنا آپ مراد لے لیتے ہیں
کا فتنہ انگریز کے دور میں پیدا ہوا
پہلی بات تو یہ ہے کتب قوم میں اہلحدیث محدث کو کہا جاتا ہے جو سند کی مجتہدانہ پڑ تال کر سکے جس میں محدث کی شرائط نہ ہوں اس کو اہلحدیث کہنا جائز نہیں
مرزا قادیانی لعین میں نہ مہدی کی شرائط نہ عیسی کی نہ مجدد کی نہ مسلمان کی تو اس پر ، ان پر کوئ لفظ استعمال کرنا حرام ہے ، اور دوسری بات یہ کہ غیر مقلدین
( لا یجتہد و لا یقلد ) کا فتنہ انگریز کے دور میں پیدا ہوا
اس پہلے ان کا نام و نشان نہ تھا،
مشہور عالم مولوی عبدالمجید سوبدروی لکھتے ہیں
مولوی محمد حسین بٹالوی نے اشاعت السنہ کے زریعا
اہلحدیث کی بہت خدمت کی لفظ وہابی آپ ہی کی کوشش سے سرکاری دفاتر اور کاغذات سے منسوخ ہوا
اور جماعت کو اہلحدیث نام کے نام موسوم کیا گیا
(سیرت ثنائ ص۔ 372)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک گدھا، یار میرا مالک مجھے بہت مارتا ہے
دوسرہ گدھا تو، تو بھاگ کیوں نہیں جاتا،
پہلا گدھا، بھاگ تو جاتا پر یار یہاں مستقبل روشن ہے
مالک کی خوبصورت بیٹی جب شرارت کرتی ہے تو مالک کہتا ہے تیری شادی گدھے کر دونگا،
بس اسی امید سے بیٹھا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔
جس طرح یہ گدھا ظاہری نقالی کو سن کر خوش ہوا یہی مثال
غیر مقلدین ، جماعت المسلمین، قادیانی اور شیعہ کی ہے
کہیں قرآن اور حدیث میں ذکر آیا حدیث کا مسلمین کا یا ربوہ کا
یا شیعہ کا تو یہ لوگ اپنا آپ مراد لے لیتے ہیں
No comments:
Post a Comment