تحریری مناظرہ پارٹ 5
#Ayesha_Malikنامی انٹی جی کا آپریشن
بسم اللہ الرحمب الرحیم
کوئی غیرمقلدہ صاحبہ احقر کی نظریہ وحدة الوجود سے متعلق ایک ویڈیو دیکھکر حواس باختہ ہوگئی اور بغیر اپنا اتہ پتہ دئے ایک تحریر لکھ دی۔
احقر اختصار کے ساتھ چند باتیں سپردِ قلم کرتا ہے بغور ملاحظہ فرمائیں۔
(1) غیرمقلدین نے اکابر وحدة الوجود اور وحدة الشہود کے قائل ہیں اور اسے صحیح قرار دیتے ہیں جیسے میاں نذیر حسین دہلوی ، ان کے شاگرد ، عبد اللہ روپڑی صاحب ، ثناء اللہ امرتسری صاحب وغیرہ
( خطبات بہاولپوری / ج : 1 / ص : 326
فتاوی اہلحدیث / ج : 1 / ص : 152
فتاوی ثنائیہ / ج : 1 / ص : 334 )
(2) غیرمقلدین کے شیخ الاسلام وحدة الوجود کے غلط تشریح کو قادیانیوں کے کھاتے میں ڈالتے ہیں کہ وحدة الوجود کی کفریہ تشریح قادیانی کرتے ہیں۔
( فتاوی ثنائیہ / ج : 1 / ص : 150 )
یہی کام آج کل کے غیرمقلدین اور ان مجہول مضمون نگار صاحب کا ہے۔ فیاللعجب
(3) جہاں تک بات ہے علی زئی صاحب کی تو وہ خود غیرمقلدین کے یہاں معتبر نہیں ہیں۔ چنانچہ علی زئی صاحب کی زندگی میں ہی خود فرقہ غیرمقلدیہ نے ان کے خلاف اتنا لکھا جتناکہ علی زئی وحید الزمان حیدرآبادی کے خلاف بھی نہ لکھ سکے۔ تفصیل طلب کرنے پر حوالہ جات نمبروار پیش کئے جائیں گے ان شاء اللہ۔
(4) اب جو جواب وحدة الوجود کے بارے میں علی زئی صاحب نے دیا ہے وہ بھی صریح جھوٹ ہے۔ کیونکہ غیرمقلدین کے جن اکابر نے شیخ ابن عربی اور وحدة الوجود کی تعریف کی ہے وہ شیخ صاحب اور ان کی کتب سے واقف تھے۔
ملاحظہ ہو
ہدیة المھدی / ص : 51
فتاوی ثنائیہ / ج : 1 / ص : 334
تراجم علماء حدیث ہند / ص : 158
فتاوی نذیریہ / ج : 1 / ص : ص : 130 ، 131
وغیرہ
(5) اب ہم غیرمقلدین کی کچھ عبارات نقل کرکے ان سے ان کے بارے میں فتوی طلب کرتے ہیں کہ ان کا کیا حکم ہوگا
(1) دیکھو کرنا کروانا جو کچھ ہے وہ اللہ ہی نے ہے۔ ( خطبات بہاولپوری / ج : 4 / ص : 356 )
جبکہ علی زئی صاحب اس قسم کے جملے کو وحدة الوجود کا نظریہ قرار دیتے ہیں ( توضیح الاحکام / ص : ج : 1 / ص : 59 )
(2) اللہ پاک انسان کی قدرت کا مظہر اور پرتو ہے۔ ( تفسیری حواشی احسن البیان ذیل سورة تین )
جبکہ دیگر غیرمقلدین اس کو اللہ پاک پر بہتان اور عقیدہ وحدة الوجود قرار دیتے ہیں۔ ( عقیدہ صوفیت / ص : 99 )
(3) ( اللہ کے عاشق کو ) ہر شئی سے۔۔۔۔۔خدا نظر آتا ہے ( فتاوی اہلحدیث / ج : 1 / ص : 153 )
(4) مسلم نے حرم میں راگ گایا تیرا
ہندو نے صنم میں جلوہ پایا تیرا
دہریے نے کیا دہر سے تعبیر تجھے
انکار کسی بھی نہ بن آیا تیرا
( فتاوی ثنائیہ / ج : 1 / ص : 150 )
یہ شعر ثناء اللہ امرتسری صاحب نے بطور شاہد پیش کیا ہے اور اس میں اللہ پاک کو بُت میں بھی مانا گیا ہے نعوذباللہ۔
اب علی زئی اصول پر یہ سب غیرمقلد اکابر کافر بنتے ہیں اور جو غیرمقلد انہیں کافر نہ کہے وہ بھی کافر بنتا ہے۔ سبحان اللہ ( بدعتی کے پیچھے نماز کا حکم )
(6) جمہور محدثین کرام اور علماء عظام نے شیخ ابن عربی کی تکفیر نہیں کی بلکہ آپ کو اللہ کا ولی تسلیم کرکے آپ کی تعریف میں سنہرے الفاظ درج فرماگئے ہیں۔
جن میں
(1) امام ابن النجار رح
(2) امام عبدالعزیز الدمشقی رح
(3)امام عز الدین الفاروثی رح
(4) امام کمال الدین ابن الزملکانی رح
(5) حافظ ذہبی رح
(6) امام ابن الدمیاطی رح
(7) امام محمد بن شاکر الدمشقی رح
(8) امام صلاح الدین الصفدی رح
(9) امام زکریا بن محمد انصاری رح
(10) امام جلال الدین سیوطی رح
وغیرہ شامل ہیں
ان شاء اللہ ان سب علماء امت کی عبارات مع حوالہ جات احقر کے رسالہ میں لکھ دیے گئے ہیں جو کہ ان شاء اللہ شائع ہونے والا ہے۔
اس میں قدرے تفصیل سے بات آگئی ہے۔ ان شاء اللہ اٰل لامذہبیت کے لئے کافی وشافی ثابت ہوگا۔
یہ چند سطور راستے میں چلتے ہوے کافی عجلت میں لکھ دی گئی ہیں۔
اللہ پاک نافع بنائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم
راقم الحروف : محمد نعمان ( نوشہرہ سرینگر )
#مزید درگھٹنا اب ویڈیو میں اگلی پوسٹ سماعت کرے گے جلدی انشاء اللہ
No comments:
Post a Comment