Monday, 16 March 2020

احمد رضا خان کے دس جھوٹ:

احمد رضا خان  کے دس جھوٹ:
1
۔ فاضل بریلوی لکھتے ہیں لوگ اپنی ماؤں کی طرف نسبت کر کے پکارے جائیں گے۔
احکام شریعت مسئلہ نمبر97، حصہ دوم ص 204
دوسری جگہ لکھتے ہیں:
انکم تدعون یوم القیام باسمائکم و اسماء ابابکم الحدیث
احکام شریعت حصہ اول ص 91، مسئلہ نمبر21
یعنی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ: تم قیامت کے دن اپنے اور اپنے والدوں کے نام سے پکارے جاؤ گے۔
اب دیکھیے یہ تو حدیث ہے لہٰذا سچ ہوا: اور پہلا قول فاضل صاحب کاہے جو یقینا جھوٹ ہے۔
2
۔ داڑھی منڈے کے متعلق لکھتے ہیں:
قرآن عظیم میں اس پر لعنت ہے۔
احکام شریعت ص 190، حصہ دوم، مسئلہ نمبر70
جبکہ یہ قرآن میں کہیں نہیں ورنہ وہ آیت دکھائیں جہاں داڑھی منڈے پر لعنت ہو۔
3
۔ فاضل بریلوی شیطان کے متعلق لکھتے ہیں:
وہ کذب کو اپنے لیے پسند نہیں کرتا۔
احکام شریعت حصہ اول ص135، مسئلہ نمبر39
کون نہیں جانتا تاکہ اس نے آدم و حوا علیہما السلام سے جھوٹ بولا تھا کہ میں تمہارا خیرخواہ ہوں۔ حالانکہ تھا دشمن۔ یہ بھی جھوٹ ہوا۔
4
۔ اعلیٰ حضرت لکھتے ہیں رسول کوئی شہید نہ ہوا۔
ملفوظات حصہ 4، ص 398
جبکہ قرآن کہتا ہے:
کلما جاء ھم رسول بما لا تھویٰ انفسم استکبرتم ففریقاً کذبتم و فریقا تقتلون۔
المائدۃ نمبر70، پارہ6
جب بھی ان کے پس رسول لایا وہ چیز جو ان کے نفوس نہیں چاہتے تھے تو ایک گروہ تم میں سے ان کو جھٹلا دیتا اور ایک قتل کر دیتا۔ یہ بھی فاضل بریلوی کا جھوٹ ہے۔
5
۔ انشاء اللہ وہابیہ کی دعوت بند ہو گی اور اہل سنت کی ترقی ہوگی۔
ملفوظات ص 140، حصہ اول
جبکہ ہوا الٹا ہے۔ ترقی تو اللہ نے ہمیں دی ہے جن کو یہ وہابی کہہ رہا ہے کیونکہ ہمارے مدارس علماء ومشائخ میں اضافہ ہوا۔ یہ تو علمی یتیم ہی رہے۔ یہ بھی جھوٹ ہوا۔
یہ یاد رہے کہ ہم اہل السنت والجماعت ان کے وہابی کہنے سے وہابی بن نہیں جائیں گے اور تماشا یہ ہے کہ خواجہ قمر الدین سیالوی کے استاد حضرت معین الدین اجمیری نے اپنی کتاب تجلیات انوار المعین میں فاضل بریلوی کو وھابی بھی لکھا ہے اور وھابیوں کا سر تاج بھی۔
6
۔ فاضل بریلوی لکھتے ہیں: میرے والد ماجد وجد امجد پیر و مرشد قدست اسرارہم و خود حضور پرنور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے اسماء طیبہ سے کتابیں گھڑیں ان کے نام نہاد مطبع تراش لیے فرضی صفحوں کے نشان سے عبارتیں تصنیف کر لیں جس کی مختصر جدول یہ ہے۔
ہدایہ البیریہ تحفۃ المقلدین ہدایۃ الاسلام
رسائل رضویہ ج2، ص492
یعنی یہ کتابیں ان دیوبندیوں نے گھڑی ہیں جبکہ خود ہی لکھتے ہیں: اپنے والد صاحب کے حالات میں کہ ہدایۃ البریہ الی الشریعۃ الاحمدیہ کہ دس فرقوں کا رد ہے۔ یہ کتابیں مطبع صادق سیتاپور میں منطبع ہوئیں۔
مقدمہ جواہر البیان ص8
یعنی ایک جگہ لکھتے ہیں:یہ میرے والد صاحب کی کتاب ہے۔ فلاں جگہ سے چھپی ہے۔
دوسری جگہ لکھتے ہیں: یہ کتاب دیوبندی حضرات نے گھڑی ہے۔ والد صاحب کے نام پر توجھوٹ ثابت ہو گیا۔ یا پہلی بات جھوٹ ہے یا دوسری۔
7
۔ فاضل بریلوی لکھتے ہیں (حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کا) عبدالرحمن قاری سے پہلے کسی لڑائی میں ان سے وعدہ جنگ لیا ہو۔
ملفوظات ص 198
یہ بھی جھوٹ ہے ورنہ ثبوت پیش کیا جائے۔
8
۔ وہ (عبدالرحمن قاری)پہلوان تھا۔ اس نے کشتی مانگی انہوں نے قبول فرمائی۔
ملفوظات ص 198
یہ بھی جھوٹ ہے۔ ورنہ ثبوت دیا جائے۔
9
۔ عرض: اسماعیل دہلوی کو کیسا سمجھنا چاہیے۔
ارشاد: میرا مسلک یہ ہے کہ وہ یزید کی طرح ہے اگر کوئی کافر کہے منع نہ کریں گے اور خود کہیں گے نہیں۔
ملفوظات ص138
دوباتیں لکھیں: 1۔ اگر کوئی کافر کہے تو منع نہیں کریں گے۔
2۔ خود کافر نہیں کہیں گے۔
جبکہ تمہید ایمان میں لکھا ہے علماء و محتاطین انہیں کافر نہ کہیں۔
حسام الحرمیں مع تمہید ایمان ص 132
کیا یہ روکنا نہیں تو یہ ملفوظات کی بات بھی جھوٹ ہوئی۔
10
۔ دوسری بات کہ خود کافر کہیں گے نہیں۔ یہ بھی جھوٹ ہے۔ اس لیے کہ کوکبۃ الشہابیہ میں تو شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں لکھا۔
بلاشبہ جماہیر فقہا ء کرام واصحاب فتویٰ و اکابر و اعلام کی تصریحات واضحہ پر یہ سب کے سب مرتد کافر باجماع آئمہ ان تمام کفریات ملعونہ سے بالتصریح تو بہ و رجوع اور ازسرنو کلمہ اسلام پڑھنا فرض۔
الکوکبۃ الشہابیہ ص60
سلسلہ جاری ہے۔

No comments:

Post a Comment