غیر مقلدین کی قادیانیوں کی تقلید میں مولانا تھانویؒ پہ مرزا قادیانی کی کتب سے مضامین چوری کرنے کے الزام کا جواب
غیر مقلدین کی قادیانیوں کی تقلید میں مولانا تھانویؒ پہ مرزا قادیانی کی کتب سے مضامین چوری کرنے کے الزام کا جواب
غیر مقلدین کے مولانا تھانویؒ پہ الزام لگایا ہے کہ انہوں نے مرزا قادیانی کی کتب سے مضامین چوری کر کے اپنی کتب میں پیش کئے۔ غیر مقلدین کا یہ الزام قادیانیوں سے چوری کیا گیا ہے کیونکہ یہ الزام قادیانیوں کا ہے۔
حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کی کتاب ’’المصالح العقلیہ‘‘ ۱۳۳۵ھ میں لکھی گئی، اور اس وقت سے آج تک اس کے نامعلوم کتنے ایڈیشن نکل چکے ہیں، لیکن ستر سال بعد قادیانیوں نے انکشاف کیا کہ اس میں پانچ جگہ مرزا غلام احمد قادیانی کی پانچ کتابوں سے عبارتیں لفظ بہ لفظ نقل کی گئی ہیں، یہ انکشاف پہلے محمد شاہد قادیانی کے نام سے ۵؍ اور ۷؍مئی ۱۹۸۴ء کے ’’الفضل ربوہ‘‘ میں کیا گیا، اس کے بعد قادیانی ہفت روزہ ’’لاہور‘‘ نے اسے شائع کیا، اور پھر کسی عبداللہ ایمن زئی نامی شخص کے نام سے ایک کتابچہ ’’کمالات اشرفیہ‘‘ کے نام سے شائع کیا گیا، جس میں بڑی تحدی سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ حضرت تھانویؒ نے مرزا غلام احمد قادیانی کی کتابوں سے ’’کسب فیض‘‘ کیا ہے۔حضرت تھانویؒ کی کتاب کا مقدمہ اصل حقیقت کے اظہار کے لئے کافی تھا،
چنانچہ حضرت تھانویؒ لکھتے ہیں ''اس وقت بھی ایک ایسی کتاب جس کو کسی صاحب قلم نے لکھا ہے، مگر علم و عمل کی کمی کے سبب تمام تر رطب و یابس و غُث و سمین سے پُر ہے، ایک دوست کی بھیجی ہوئی میرے پاس دیکھنے کی غرض رکھی ہوئی ہے ...... احقر نے نہایت بے تعصبی سے اس کتاب (المصالح العقلیہ) میں بہت سے مضامین کتاب مذکورہ بالا سے بھی جو کہ موصوف بصحت تھے، لے لئے ہیں۔''
(مقدمہ کتاب احکام اسلام عقل کی نظر میں)
مولانا تھانویؒ نے جو پیراگراف نقل کیا ہے بلکل وہی پیراگراف ''اسرار شریعت'' میں مولوی فضل خان غیرمقلد نے لکھا تھا جس کو مولانا نے نقل کیا ہے۔ مولانا کی کتاب کے شائع ہونے کے ستر سال بعد قادیانیوں نے مولانا پہ یہ الزام لگایا اور آج قادیانیوں کی تقلید میں غیر مقلدین بھی مولانا تھانوی پہ وہی الزام لگا رہے ہیں جو قادیانیوں نے لگایا تھا۔
غرض حضرت تھانویؒ کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ کسی غیرمقلد کی کتاب ہے یا کسی اور کی لیکن انہوں نے مقدمہ میں ضرور یہ لکھ دیا تھا کہ کسی کم علم کے مضامین ہیں۔
اور ان وکٹورینوں نے الٹا حضرت تھا ویؒ پر مرزا کی کتاب سے عبارتچرانے کا الزام لگا دیا حالانکہ حضرت تھانویؒ نے نہیں بلکہ غیرمقلد نے مرزے کی کتاب سے عبارت چوری کی تھی۔
No comments:
Post a Comment