Friday, 18 June 2021

صرف ایک امام کی تقلید کیوں

صرف ایک امام کی تقلید کیوں

دوسرا سوال جو یہاں کھڑا ہوتا ہے  وہ یہ ہیکہ ۔

"کسی ایک امام کی تقلید کیوں ضروری ہے ؟

ہم ایسا کیوں نہیں کر سکتے کہ ایک مسئلے میں ایک امام کی تشریح پر عمل کریں اور دوسرے مسئلے میں کسی دوسرے امام کی ؟                                      

اس کا واضح جواب یہ ہے  کہ جناب آپ کس بنیا پر کسی مسئلے میں ایک امام کی رائے کو ترجیح دینگے ۔جبکہ آپ کو مسائل کے استنباط کے اصول کا علم نہیں ہے اور آپ ایک امام کی رائے کو کس بنیا د پر قبول کریں گے ۔

یقینا اسکی بنیادآپ کا  ذاتی انتخاب ہوگا  یا دوسرے لفظوں میں جس میں آپ کو آ سانی نظر آئےگی ۔

                        یہ اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ آپ اپنے نفس کی تقلید اور اتباع کر رہے ہیں جسکی اللہ تعالی ٰ نے قرآن کریم میں سخت مذمت کی ہے ۔اور اپنے نفس کی اتباع آدمی کو کفر تک پہنچا دیتی ہے ۔اسی لیئے  بعد کے زمانے  کے     اہم فقہاء جیسے شاہ ولی اللہ ؒ  نے عام مسلمانوں کے لیئے کسی ایک امام کی تقلید کو ضروری قرار دیا ہے ۔


احادیث کی معتبریت اور مستند ہونا

یہاں ایک اور امر کی وضاحت ضروری ہے  وہ احادیث کی معتبریت کے بارے میں ہے ۔کچھ مسلمانوں نے یہ غلط فہمی پھیلائی گئی ہے کہ کوئی حدیث تبھی معتبر ہے جب کہ وہ بخاری شریف اور مسلم شریف میں ہو۔یہ ایک بڑی غلط فہمی ہے ۔کسی حدیث کا صحیح اور مستند ہونا اس کے راویوں کے سلسلے سے ہوتا ہے چہ جائکہ وہ حدیث صحاح ستہ (حدیث کی 6 معتبر کتابیں ) میں ہو یا کسی دوسری حدیث کی کتاب میں ۔


امام مسلم ؒ نے اپنی کتاب صحیح مسلم کی مقدمہ میں لکھا ہے کہ انہوں نے ہر صحیح حدیث کو درج نہیں کیا ہے ۔بلکہ امام بخاری ؒ اور امام مسلم ؒ کے مطابق جو صحیح احادیث  بخاری ومسلم میں درج نہیں ہے  انکی تعداد زیادہ ہے ان احادیث سے جو 

بخاری مسلم میں درج ہیں ۔ چاروں  مشہور فقہ قرآن و حدیث سے مستنبط ہیں ۔

No comments:

Post a Comment