(متعہ کے لغوی معنی اور شیعی معنی)
لفظ)
لذت، زبان میں، فائدہ ہے، اور جو اس سے فائدہ اٹھاتا ہے وہ لطف (عوامی لطف) ہے۔
متاع ہے۔
متعہ لغت میں نفع اور فائدہ اُٹھانے کو کہتے ہیں جس سے فائدہ اُٹھایا جائے وہ
شیعہ مذہب میں ایک عورت کو مقررہ وقت کے لئے طے شدہ اجرت کے عوض جماع کی خاطر ٹھیکہ پر لینے کا نام ” متعہ ہے۔
کافی صفحہ ۲۹۱ ج ۲ میں ہے:
یہ کرائے پر ہے*
بیشک متعہ والی عورت ٹھیکہ کی شئے ہے۔
(کافی شاخ، صفحہ 43، ج2)
متعہ کے طریقے آئندہ صفحات پر ملاحظہ ہوں۔ تحفۃ العوام و مصباح المسائل و دیگر کتب فقہ شیعہ میں تفصیل سے پر بیان کئے گئے ہیں۔
(متعہ کا غیر مشہور طریقہ)
حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شیعہ کے نزدیک متعہ دور یہ جائز ہے، پھر فرمایا کہ عام شیعہ تو اس کا انکار کرتے ہیں لیکن ان کے محققین کہتے ہیں کہ متعہ
دور یہ ہماری کتب شیعہ سے ثابت ہے۔
(متعہ کے لغوی معنی اور شیعی معنی
لفظ)
لذت، زبان میں، فائدہ ہے، اور جو اس سے فائدہ اٹھاتا ہے وہ لطف (عوامی لطف) ہے۔
متاع ہے۔
متعہ لغت میں نفع اور فائدہ اُٹھانے کو کہتے ہیں جس سے فائدہ اُٹھایا جائے وہ
شیعہ مذہب میں ایک عورت کو مقررہ وقت کے لئے طے شدہ اجرت کے عوض جماع کی خاطر ٹھیکہ پر لینے کا نام ” متعہ ہے۔
(کافی صفحہ ۲۹۱ ج ۲ میں ہے)
(یہ کرائے پر ہے*)
بیشک متعہ والی عورت ٹھیکہ کی شئے ہے۔
(کافی شاخ، صفحہ 43، ج2)
متعہ کے طریقے آئندہ صفحات پر ملاحظہ ہوں۔ تحفۃ العوام و مصباح المسائل و دیگر کتب فقہ شیعہ میں تفصیل سے پر بیان کئے گئے ہیں۔
(متعہ کا غیر مشہور طریقہ)
حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شیعہ کے نزدیک متعہ دور یہ جائز ہے، پھر فرمایا کہ عام شیعہ تو اس کا انکار کرتے ہیں لیکن ان کے محققین کہتے ہیں کہ متعہ
دور یہ ہماری کتب شیعہ سے ثابت ہے۔ متعہ دوریہ کا طریقہ یہ ہے کہ چند آدمی ایک عورت سے متعہ کریں اور دورے کی باری ٹھہرائیں، پھر ہر ایک اپنی باری پر اس عورت سے جماع کرے، بتائیے یہ عورت ہوئی یا کرایہ کا مکان یا گدھا یا اونٹ کہ بوقت ضرورت ہر ایک اُس سے اپنی ضرورت پوری کرے ۔ متعہ نے انسانی عزت و شرافت کا بیڑا غرق کرنے کے علاوہ حفظ نسب کو بھی ملیا میٹ کر دیا ہے جو کہ ہر ملت میں ضروریات خمسہ میں سے
ہے اور اس کی تقریر ہم نے دلائل عقلیہ کے باب میں عرض کی ہے۔ اس طریقہ کو اگرچہ موجودہ دور کے اثنا عشریہ امامیہ (شیعہ ) نہیں مانتے لیکن ان کے ہاں معروف طریقہ میں کونسی عزت و شرافت ہے لیکن جو اس کو جائز قرار
دیتے ہیں ان بندگان خدا کو کون سمجھائے۔
(شیعہ مذہب میں متعہ کا مشہور طریقہ)
شیعہ مذہب میں متعہ کا طریقہ یوں ہے کہ کسی عورت کو لیجئے اور اس سے کہیے کہ میں پانچ روپے کے عوض تجھے ایک رات یا اتنے عرصہ کے لئے چاہتا ہوں جب عورت مان جائے تو متعہ درست ہو گیا
( تحفة العلوم صفحہ ۴۷۶ ملخصاً و مصباح معاملات)
اس طریقہ کار اور زنا ( کنجری بازی) میں کوئی فرق ہو تو بتاؤ ؟ صرف اس
کے عوض کو حق مہر کہنا اور اس زنا کو متعہ نکاح کہنے سے احکام خداوندی بدل نہیں سکتے
اور نہ ہی آخرت کی سزا ہلکی ہو سکتی ہے۔
(متعہ سے اصلی غرض)
شیعوں کے نزدیک متعہ کی غرض ہی محض شہوت کو بچانا ہے چنانچہ شیعوں
کے شہید ابو عبد الله الشہید محمد بن مکی فرماتے ہیں:وَيَجُوزُ الْعَزْلُ عَنْهَا وَإِن لَّمْ يَشْتَرِطُ لِأَنَّ الْغَرْضَ الْأَصْلِيَّ مِنْهُ الْإِسْتِمْتَاعُ دُونَ النَّسُلِ
الروضة البهیة مع شرح و مشقیه صفحه ۲۸۶) ( جامع عباسی صفحه (۱۵۵) یعنی ممنوعہ عورت سے عزل
یعنی بوقت انزال منی کو باہر گرادینا جائز ہے، اگر چہ شرط نہ کی ہو، کیوں کہ متعہ سے اصلی غرض
صرف فائدہ اٹھانا ہے نہ کہ نسل یعنی
اولاد حاصل کرنا۔
(متعہ اور زنا میں مماثلت)
یہی غرض زنا میں ہوتی ہے، اگر یقین نہ آئے تو کسی زانی سے پوچھ لیجئے ، زنا کرنے میں ان کا مقصد اولاد کا حصول نہیں بلکہ الٹا انہیں خطرہ لاحق ہے کہ اگر کہیں نا جائز نطفہ حمل ٹھہر نہ جائے ۔ اگر وہ بے شوہر عورت ہو تو اس نطفہ کو گرانے کے لئے
کتنے پاپڑ بیلتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment