نام نہاد اہلحدیث حضرات سے ایک سوال اپ لوگ سورہ فاتحہ کو مقتدی کے لیے بھی لازم و ملزوم سمجھتے ہو اور اپ لوگ اس پر مناظرے کرتے ہوئے نظر اتے ہو جو امام کی اقتداء میں بھی فاتحہ نہیں پڑھتا اسکی نماز نہیں ہوتی تو ہمیں زرا مسلہ سمجھا دیں کہ اگر کوئی شخص مسجد میں پہنچہا تو امام صاحب ایاک نعبد تک فاتحہ پڑھ چکا تھا ۔یہ شخص بھی اللہ اکبر کہہ کر نماز میں شریک ہوا اور فاتحہ شروع کر دی ایاک نعبد تک پونچھا ہی تھا کہ امام نے ولاالضالین کہا اور سب نے آمین کہی اب اس شخص کی فاتحہ تو مکمل نہیں ہوئی یہ امام کے ساتھ آمین کہے گا ؟؟ یا نہیں اگر کہے گا تو یہ آمین اس شخص کی فاتحہ کے درمیان میں آئی تو اب سوال یہ ہے فاتحہ کو پھر شروع سے ترتیب کیساتھ پڑھے گا یا جو باقی رہ گئی صرف وہی پڑھے گا اور جب اس کی فاتحہ مکمل ہوتی ہے اب یہ آمین کہے گا یا نہیں اور اگر کہے گا تو بلند آواز سے یا آہستہ آواز سے اپ لوگ دلیل کے بغیر کوئی بات مانتے نہیں اسلیے اپنے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے جواب دیجئے گا۔
یہ سوال بھی اپنے بڑوں کی طرح سر پر قرض کی صورت لے نا جانا ۔
۔
یہ سوال بھی اپنے بڑوں کی طرح سر پر قرض کی صورت لے نا جانا ۔
۔
No comments:
Post a Comment