Thursday, 25 October 2018

1500صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ترک رفع الیدین

1500صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ترک رفع الیدین

🌟  *ﺍﺯ ﺍﻓﺎﺩﺍﺕ : ﻣﺘﮑﻠﻢ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﻟﯿﺎﺱ ﮔﮭﻤﻦ ﺣﻔﻈﮧ ﺍﻟﻠﮧ*
▪▪▪▪▪▪▪▪▪
🌸 *
🔸 🔸 🔸 🔸 🔸 🔸 🔸 🔸
🔹 کوفہ وہ اسلامی شہر ہے جسے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے آباد کیا تھا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دارالخلافہ بنایا تھا۔ اس میں حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد آکر قیام پذیر ہوئی۔ مؤرخین نے ان کی تعداد 1500 بیان کی ہے۔

✅ چنانچہ امام احمد بن عبد اللہ بن صالح العجلی الکوفی م 261ھ فرماتے ہیں:

*نزل الکوفۃ الف وخمس مائۃ من اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم*

(تاریخ الثقات للعجلی ص517باب فیمن نزل الکوفۃ وغیرھا من الصحابۃ)

🌼 *ترجمہ:* سر زمین کوفہ میں  پندرہ سو صحابہ مقیم تھے

🔹اور کوفہ میں قیام پذیر تمام حضرات نے شروع نماز کے علاوہ رفع یدین چھوڑ دیا تھا، جیسا کہ ان تصریحات سے واضح ہوتا ہے:

🛡 *1:* قال ابن عبد البر م463ھ : قال الامام ابوعبداللہ محمد بن نصر الْمَرْوَزِيُّ فی کتابہ فی رفع الیدین من الکتاب الکبیر: لانعلم مصرا من الامصار یُنسَب الی اہلہ العلمُ قدیماً ترکوا باجماعہم رفع الیدین عندالخفض والرفع فی الصلوۃ الا اہل الکوفۃ

(التمہید لابن عبدالبر ج4 ص187،الاستذکار لابن عبدالبر ج1 ص408 باب افتتاح الصلوۃ)

💐 *ترجمہ:* امام ابوعبداللہ نے اپنی کتاب میں رفع الیدین کے تحت یہ فرمایا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ کوفہ والوں کے علاوہ کسی اور شھر کہ قدیم علماء کی طرف یہ بات منسوب ہو کہ انھہوں نے رکوع اور قومہ میں بالاجماع رفع یدین ترک کردیا.

🌸 *2:* قال الامام المحدث ابوعیسی محمد بن عيسى الترمذي : وبہ  [ترک رفع الیدین] یقول غیرواحد من اہل العلم من اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم والتابعین وھو قول سفیان واہل الکوفۃ ،

(جامع الترمذی ج1 ص59 باب رفع الیدین عندالرکوع، مختصر الاحکام للطوسی ج2 ص104)

❄ *ترجمہ:* امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ: رفع یدین نہ کرنے کا قول صحابہ اور تابعین میں سے (صرف ایک فرد کا نہیں) کئی علماء کا ہے.   اور یہی سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی قول ہے
🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹
✍ *

No comments:

Post a Comment