Thursday, 25 October 2018

Part 11* ﺭﻓﻊ ﯾﺪﯾﻦ ﮐﺮﻧﮯ پر غیر مقلدین کے دلائل کے جوابات

🔴 *Part 11*
ﺭﻓﻊ ﯾﺪﯾﻦ ﮐﺮﻧﮯ پر غیر مقلدین کے دلائل کے جوابات

🌟ا *زﺍﻓﺎﺩﺍﺕ : ﻣﺘﮑﻠﻢ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﻟﯿﺎﺱ ﮔﮭﻤﻦ حفظہ ﺍﻟﻠﮧ*
▪▪▪▪▪▪▪▪▪
🔸 🔸 🔸 🔸 🔸 🔸 🔸 🔸
💠 *دلیل :*
حدثنا مسدد ، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، عن عاصم الأحول قال : رأيت أنس بن مالك رضي الله عنه « إذا افتتح الصلاة كبر ، ورفع يديه ، ويرفع كلما ركع ورفع رأسه من الركوع »

(جزء رفع الیدین للبخاری ص43، رقم الحدیث 66)

🔰 *ترجمہ:* عاصم احول سے منقول ہے کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو دیکها کہ جب نماز شروع کرتے تو تکبیر کہتے اور رفع یدین کرتےاور جب بهی رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹهاتے تو رفع یدین کرتے -

💠 *جواب:*

🔻اولاً۔۔۔ غیرمقلدین کے ہاں قول صحابی حجت نہیں ہے۔

🔸1: افعال الصحابۃ رضی اللہ عنہم لا تنتہض للاحتجاج بھا۔

(فتاوی نذیریہ بحوالہ مظالم روپڑی: ص 58)

🔸2: صحابہ کا قول حجت نہیں۔

(عرف الجادی: ص 101)

🔸3: صحابی کا کردار کوئی دلیل نہیں اگرچہ وہ صحیح طور پر ثابت ہوں۔

(بدور الاہلہ: ج 1 ص 28)

🔸4:آثار صحابہ سے حجیت قائم نہیں ہوتی۔

(عرف الجادی: ص 80)

🔸5: خداوند تعالیٰ نے اپنے بندوں میں سے کسی کو صحابہ کرام کے آثار کا غلام نہیں بنایاہے۔

(عرف الجادی: ص 80)

🔸6: موقوفات صحابہ حجت نہیں۔

(بدورا لاہلہ: ص 129)

🔻ثانیاً۔۔۔ اس موقوف روایت میں سند صحیح کے ساتھ سجدوں کی رفع یدین کا ذکر بھی آیا ہے۔

(مصنف ابن ابی شیبہ ج1 ص304 رقم2 باب فی رفع الیدین بین السجدتین، جزء رفع الیدین ص60 رقم106)

🔅 آپ کا اس پر عمل نہیں ہے۔ ہمارے نزدیک یہ موقوف اثر حدیث مرفوع کے مقابلے میں مرجوح ہے.
🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹
✍ *

No comments:

Post a Comment