Thursday, 16 May 2019

نیۓ غیر مقلد کا دلچسب قصّہ

نام اس کا مرسل احمد تھا۔پیار سے گھر والے اسے سلو کہتے تھے۔محلے والے سلو بھائی۔😜😝
سلو بھائی نئے نئے غیر مقلد ہوۓ تھے اور ان کو اپنے گرد و پیش کی دنیا مشرک نظر آتی۔اور وہ خود کو گویا نو مسلم سمجھتے😋😋😋
ان کو غیر مقلد بنانے میں محلے کے ایک غیر مقلد عالم "غالب الشیطان" کا بڑا ہاتھ تھا۔یہ موصوف کا لقب تھا۔شیطان جب رمضان میں چھٹی پہ جاتا تو یہ اس کی سیٹ سنبھال لیتے۔😺😺😸
رمضان میں لوگوں کو تراویح پہ لڑانا۔تراویح کے مستقل نماز ہونے کا انکار کرنا (جیسے شیعہ اور قادیانی کرتے ہیں)ان کا محبوب مشغلہ تھا😁😁😁
سلو بھائی اپنے ان استاد سے بہت محبت کرتے۔دوسرے لوگ تو ان کو استاد جی کہتے مگر سلو بھائی انہیں استاد زئی کہہ کر پکارتے🙉🙉🙉
ایک دن سلو بھائی نے استاد زئی سے پوچھا۔"استاد زئی!!ہم حق پہ ہیں مگر یہ حنفی مشرک ہمیں چھیڑتے ہیں کہ تم حق پہ ہو تو تعداد میں اتنے کم کیوں ہو۔
تم سے زیادہ تو پانڈے🐼🐼🐼اس دنیا میں ہیں جن کو معدوم جانور کا درجہ دیا گیا ہے"🐸🐸🐸
استاد زئی غضبناک ہو کے بولے
"اکثریت میں ہونا کوئی حق کی دلیل نہیں۔دیکھو قرآن میں آتا ہے
{فانظروا كيف كان عاقبة الذين من قبل كان أكثرهم مشركين} (الروم:43)،
 {ولكن أكثر الناس لا يعلمون} (الأعراف:187)،
 {ولكن أكثر الناس لا يشكرون} (البقرة:243)،
 {فأبى أكثر الناس إلا كفورا} (الفرقان:50)،  {قل الحمد لله بل أكثرهم لا يعقلون} (العنكبوت:63)،
اور قلیل لوگوں کے بارے میں آتا ہے کہ
وَقَلِيلٌ مِنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ ﴿١٣ سبإ﴾

ْ لَعَنَهُمُ اللَّهُ بِكُفْرِهِمْ فَقَلِيلًا مَا يُؤْمِنُونَ ﴿٨٨ البقرة﴾
وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَاتَّبَعْتُمُ الشَّيْطَانَ إِلَّا قَلِيلًا ﴿٨٣ النساء
 قُلْ هُوَ الَّذِي أَنشَأَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۖ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ (ملک:23)
 اتَّبِعُوا مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ۗ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُونَ (3:اعراف)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔♧♧♧♧♧♧♧♧۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلو بھائی کا دل قدرے مطمئن ہو گیا
شام کو حسب سابق اپنے محلے کے قادیانی دوست بشیر احمد کے ساتھ بیٹھک ہوئی جسے سلو بھائی پیار سے بشیرا کہتے تھے
سلو بھائی نے کہا"یار تم قادیانی لوگ اتنے تھوڑے سے ہو پھر بھی حق پہ ہو نے کے دعوے دار ہو۔کمال ہے!!"
بشیرا غصے میں آ گیا اور بولا "کیا قرآن نہیں پڑھتے۔قرآن میں آتا ہے
{فانظروا كيف كان عاقبة الذين من قبل كان أكثرهم مشركين} (الروم:43)،
 {ولكن أكثر الناس لا يعلمون} (الأعراف:187)،
 {ولكن أكثر الناس لا يشكرون} (البقرة:243)،
{فأبى أكثر الناس إلا كفورا} (الفرقان:50) {قل الحمد لله بل أكثرهم لا يعقلون} (العنكبوت:63)،
وَقَلِيلٌ مِنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ ﴿١٣ سبإ﴾

بَلْ لَعَنَهُمُ اللَّهُ بِكُفْرِهِمْ فَقَلِيلًا مَا يُؤْمِنُونَ ﴿٨٨ البقرة﴾
وَلَقَدْ مَكَّنَّاكُمْ فِي الْأَرْضِ وَجَعَلْنَا لَكُمْ فِيهَا مَعَايِشَ ۗ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ
   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔♤♤♤♤♤♤۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلو بھائی کا رنگ پیلا پڑ گیا
کیونکہ جو آیات استاد زئی نے سنائی تھیں وہی بشیرے نے سنا دیں
سلو بھائی سمجھ گئے کہ پیچھے سے ایک جیسی ذہن سازی ہوئی ہے مگر مسلکی انا نے جلد ہی اس حقیقت کو مغلوب کر دیا😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭 
               قارئین کرداروں کو یاد رکھئیے گا تاکہ آئیندہ پوسٹس سمجھنا بھی آسان رہے

No comments:

Post a Comment