سوال
کیا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی نیت زبان سے کرتے تھے؟
جواب:
بسم اللّه الرحمٰن الرحیم
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی حدیث میں نہ یہ ملتا ہے کہ زبان سے نیت کرتے تھے نہ یہ ملتا کہ زبان سے نیت کرنے کو منع فرماتے تھے، تو جس مسئلہ کا ذکر احادیث میں نہ ہو حدیث مشہور حدیث معاذ رضی اللہ عنہ کے موافق اس مسئلہ کا فیصلہ مجتہد سے لیا جائے گا، اگر مجتہدین نے کسی فیصلے پر اتفاق کر لیا تو وہ اجماعی مسئلہ ہو گا اگر ان میں اختلاف ہو گیا تو فقہ حنفی کا مفتیٰ بہ قول عمل میں اختیار کیا جائے گا۔
نیت شرائط نماز میں سے ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
: إِنَّمَا الاْ َٔعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ
اور” نیت اصل میں دل کے پختہ ارادے کا نام ہے۔‘‘
(بدائع الصنائع ص۱۲۷ ج۱)
اب سوال یہ ہے کہ نمازی تین قسم کے ہیں۔ منفرد، امام، مقتدی اور نمازیں بھی مختلف قسم کی ہیں۔ نفل، سنت، فرض، واجب، آپ کا اگر خیال ہے کہ سب مسائل صراحۃً حدیث سے ثابت ہیں تو فرمایئے۔
1.
کیا رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نفل، سنت، واجب، فرض کی نیت دل میں کرتے تھے یا ان میں امتیاز کے لیے طریقہ اختیار کرتے تھے، جو اب حدیث صریح صحیح غیر معارض سے پیش فرمائیں۔
2.
کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دل میں فجر، عصر، مغرب، عشاء کے فرائض کی نیت کرتے تھے تو حدیث صریح صحیح غیر معارض پیش کریں۔
3.
اکیلا آدمی مثلاً عصر کے فرض ادا کرنا چاہتا ہے وہ دل میں کس کس چیز کی نیت کرے، جواب حدیث صحیح صریح غیر معارض سے دیں۔
4.
مقتدی عصر کی نماز باجماعت پڑھتا ہے وہ دل میں رکعات، فرض عصر اقتداء قبلہ وغیرہ کس کس چیز کی نیت کرے، جواب حدیث سے دیں۔
5.
امام عشاء کی نماز کی جماعت کر رہا ہے عورتیں بھی شامل جماعت ہیں اس کو صحیح حدیث سے بتائیں کہ دل میں کس کس چیز کی نیت کرے جواب حدیث سے دیں۔
6.
نماز جنازہ میں دل میں کس کس چیز کی نیت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے، جواب حدیث سے دیں۔
7.
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم خندق میں جو چار نمازیں ظہر، عصر، مغرب، عشاء قضا کی تھیں ان میں علیحدہ کیا کیا نیت کی تھی حدیث صحیح پیش کریں۔
8.
دل میں نیت کس وقت کرنی چاہیے تحریمہ سے پہلے یا بعد اور کب تک دل کی نیت ضروری ہے سلام تک یا اور کسی وقت تک؟ جواب حدیث صحیح سے دیں۔
9.
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ تلاوت کے وقت دل میں کیا نیت کرتے تھے، صحیح حدیث بیان فرمائیں۔
10.
ایک شخص نماز سے فارغ ہوا دوسرے نے پوچھا کیا پڑھا ہے وہ سوچنے لگا نماز اس کی صحیح ہے یا غلط، جواب صحیح حدیث سے دیں۔
ہمارا مسلک
اگر کوئی شخص صرف زبان سے نیت کرے دل میں نیت نہ ہو تو نماز نہیں ہوتی کیوں کہ (إِنَّمَا الاْ َٔعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ) کے موافق دل کی نیت اصل تھی جب وہ نہ پائی گئی تو نماز نہ ہوئی یہ زبانی نیت اصل نیت کی رافع ہے اس لیے بدعت سیئہ ہے۔
ولا عبرۃ للذکر باللسان فان فعلہ لتجتمع عزیمۃ قبلۃ فہو حسن کذا فی الکافی ومن عجز عن احضار القلب یکفیہ اللسان کذا فی الزاہدی
(عالمگیری ص۶۵ ج۱)
زبان کی محض نیت کا کوئی اعتبار نہیں، ہاں اگر دل کے ارادہ کی مضبوطی کے لیے زبان سے نیت کرے تو بہتر ہے۔
(عالمگیری)
احسنہ السلف سلف نے اس کو پسند فرمایا ہے۔
(درمختار ص۲۷۹ ج۱)
کیوں کہ زبان دل کی ترجمان ہے اور یہ بدعت حسنہ ہے کیوں کہ اس کو مشائخ نے مستحسن قرار دیا ہے تاکہ دل کی نیت مضبوط ہو اور دل کے وسواس دفع ہوں۔
(شرح نقایہ ص۶۷ ج۱ ملا علی قاری)
اگر ان مسائل کے خلاف آپ کوئی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کر دیں تو ان مسائل کو ترک کر دیں گے
No comments:
Post a Comment