Saturday, 29 August 2020

حدائق_بخشش_حصہ_سوم اور احمد رضا کی گستاخی حضرت عائشہ کی

 #حدائق_بخشش_حصہ_سوم 

یہ مولوی احمد رضا خان بریلوی کی وہ بدنام زمانہ کتاب ہےکتاب ہے جو بریلویوں نے شرم کے مارے  منظرِ عام سے بالکل غائب کردی بلکہ اب تو اس کتاب کا سرے سے انکار ہی کرنے لگے ،جبکہ ابتداء میں بڑے اہتمام سے ان حضرات نے یہ کتاب شائع کروائی تھی اور ان کے قدیم علماء کی کتابیں اس  کے حوالوں سے بھری پڑی ہیں، وجہ یہ ہے کہ مولوی احمد رضا خان بریلوی نے اس کتاب میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے متعلق احمد رضا خان نے انتہائی گھٹیا اور فحش اشعار لکھے ہیں

چند ایک قدیم علماء اور لائبریریوں کے علاوہ اس کے اصل نسخے شاید و باید ہی کسی کے پاس ہو ، مناظرین حضرات بھی عموماً فوٹو کاپی سے ہی کام چلایا کرتے ہیں، بعض بریلوی مکتبوں میں اس کے قدیم نسخے موجود ہیں لیکن وہ حضرات قیمت اتنی طلب کرتے ہیں کہ ہر کوئی خریدنے کی ہمت بھی نہیں کر پاتا ، ایک مرتبہ مجھے بھی بمبئی کے ایک بریلوی مکتبہ والے نے فون کرکے موٹی قیمت کے عوض اصل نسخہ بھیجنے کی پیشکش کی لیکن میں نے اسے صاف انکار کردیا، اب تک میں بھی فوٹو کاپی سے کام نکالتا تھا لیکن اتفاق دیکھئے دارالعلوم دیوبند کے صدر گیٹ کے سامنے جو صاحب پھٹی پرانی کتابیں بیچتے ہیں ایک مرتبہ پرانی کتابوں میں کہیں سے یہ کتاب بھی ان کے پاس آگئی اور حسن اتفاق ہمارے ایک دوست کی فوراً نظر بھی پڑگئی جس نے بغیر دیر کئے محض پانچ روپے میں خرید کر ناچیز کو بھیج دی ، اللہ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے





No comments:

Post a Comment