Saturday, 1 August 2020

قطب الارشاد امام ربانی حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ کے خواب اور اس کی تعبیر پر مودودیوں کا جاہلانہ اعتراض اور اس کا مختصر جواب

*🔴قطب الارشاد امام ربانی حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ  کے خواب اور اس کی تعبیر پر مودودیوں کا جاہلانہ اعتراض اور اس کا مختصر جواب🔴*

مودودی مذہب کے پیروکار بریلویوں اور غیرمقلدین کی طرح مولانا محمد عاشق الٰہی میرٹھی ؒ  کی کتاب تذکرۃ الرشید میں بیان کردہ ایک خواب اور اس کی تعبیر پر اعتراض کرتے ہیں جبکہ اصولاً خواب اور اس کی تعبیر پر اعتراض کرنا پرلے درجے کی جہالت ہے کیونکہ اس طرح امت مسلمہ کا ایک بہت بڑا طبقہ جس میں صحابہ کرام، تابعین عظام، محدثین وغیرہ تمام تر شخصیات ان اعتراضات کی زد میں نظر آئیں گی.

مولانا عاشق الٰہی میرٹھی ؒ  کی کتاب تذکرۃ الرشید میں امام ربانی حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ  کا خواب منقول ہے کہ
’’ میں نے ایک بار خواب دیکھا تھا کہ مولوی محمد قاسم (نانوتوی) صاحب عروس کی صورت میں ہیں اور میرا ان کے ساتھ نکاح ہوا ہے سو جس طرح زن و شوہر میں ایک کو دوسرے سے فائدہ پہنچتا ہے اسی طرح مجھے ان سے اور انہیں مجھ سے فائدہ پہنچاہے۔‘‘
[تذکرۃ الرشید، ج دوم: ص 289]

امام ربانی مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ  اور حجۃ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی ؒ  کے خوابوں پر اعتراضات کرنے والے جاہل مودودیوں کی خدمت میں ﮔﺬﺍﺭﺵ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺧﻮﺍﺏ ﮐﺎ ﮨﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﺍﯾﮏ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﻃﻠﺐ ﭼﯿﺰ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻇﺎﮨﺮﯼ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﻃﻨﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﻮ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﮔﺮ آپ ﮐﻮ ﻋﻠﻢ ﺍﻟﺘﻌﺒﯿﺮ ﺳﮯ ﺫﺭﺍ ﺑﮭﯽ ﻣﻨﺎﺳﺒﺖ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺧﻮﺍﺏ ﭘر اعتراض ﮐﺮﮐﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﺎﻧﮕﯽ ﺗﺮﺑﯿﺖ ﮐﺎ ﺛﺒﻮﺕ ﻧﮧ ﺩﯾﺘﮯ. 
علامہ عبدالغنی نابلسی ؒ  اس قسم کے خواب کی تعبیر میں لکھتے ہیں : 
’’و ان رای انہ ینکح شابا معروفا فان الفاعل یفعل بالمفعول خیرا::۔
[تعطیر الانام ،ج2: ص 230] 
اگر کسی شخص نے خواب میں دیکھا کہ اس نے کسی معروف(یعنی جس کو وہ جانتا ہے) نوجوان سے نکاح کیا ہے تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ فاعل مفعول سے بھلائی کا معاملہ کرے گا ۔
اور تاریخ شاہد ہے کہ حضرت گنگوہی ؒ اور حضرت نانوتوی ؒ سے صرف بھلائی ہی نہیں بے شمار بھلائیاں کی ہیں اور خود حضرت گنگوہی ؒ نے حضرت علامہ عبد الغنی کی تعبیر کے عین مطابق اس خواب کی تعبیر بتاتے ہوئے اس بھلائی کا بھی ذکر کردیا جو کہ اگلی سطروں میں موجود ہے، جس کو معترض مودودیے نے نہ جانے کیوں ذکر نہ کیا :
"سو جس طرح زن و شوہر میں ایک دوسرے سے فائدہ پہنچتا ہے اسی طرح مجھے ان سے اور انہیں مجھ سے فائدہ پہنچا ہے انہوں نے حضرت ؒ  کی تعریف کرکے ہمیں مرید کرایا اور ہم نے حضرت سے سفارش کرکے انہیں مرید کرادیا‘‘۔
[تذکرۃ الرشید، ج دوم: ص 289]

اب امام اعظم ابوحنیفہ ؒ  کا خواب ملاحظہ فرمائیں، اور مودودیوں سے گزارش ہے کہ یہاں بھی اعتراض کرنے کی جرآت کریں. 

"امام ابوحنیفہ ؒ  نے خواب دیکھا کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس پر پہنچے اور مرقد کو اکھاڑا، پس یہ پریشان کن خواب انہوں نے اپنے استاذ کو سنایا جب وہ مکتب کی تعلیم حاصل کر رہے تھے تو ان کے استاذ نے یہ تعبیر بتائی کہ تم احادیث نبوی کی پیروی کرو گے اور شریعت محمدیہ کہ پوری کھود کرید کروگے اور یہ تعبیر حرف بحرف پوری ہوئی."
(تعبیر الرویاء ص 108)

امام المعبرین ابن سیرین ؒ  نے اپنی کتاب تعبیر الرویاء میں یہ خواب نقل کیا ہے مگر کسی مودودی مذہب کے پیروکار کی ہمت نہیں ہوئی کہ امام ابوحنیفہ ؒ  یا ابن سیرین ؒ  پر اعتراضات کرے...ہاں! علماء حق علماء دیوبند پر تبرا بازی کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں. علماء دیوبند کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں نے اولین مراحل میں ہی فتنہ مودودیت کی سرکوبی کی اور قرآن و سنت کی روشنی میں عوام پر جماعتِ اسلامی اور اسلامی جماعت کے فرق کو واضح کیا. 
اگر مودودیوں کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا تو یہ جواب ان کے لیے کافی ہے.

#مودودی_فتنہ

No comments:

Post a Comment