اعتراض: امام ابوحنیفہ کے نزدیک نماز شروع کرتے وقت تکبیر میں دونوں ہاتھوں کو کانوں کی لو تک اٹھانا ہے حالانکہ حدیث میں مونڈھوں تک اٹھانے کا ذکر ہے یہ حدیث کی مخالفت نہیں؟
جواب: ہر گز حدیث کی مخالفت نہیں کیونکہ اس سلسلے میں دو طرح کی احادیث آئی ہیں۔ مونڈھوں تک ہاتھ اٹھانا اورکانوں کی لو تک اٹھانا امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے کانوں تک ہاتھ اٹھانے کا حکم دے کر دونوں طرح کی احادیث پر عمل فرمایا ۔ اس لئے کہ جب کانوں تک ہاتھ اٹھانا پایا جائے تو مونڈھوں تک اٹھانا ضرور پایاجائے گا اور اگر صرف مونڈھوں تک اٹھایا جائے تو کانوں تک اٹھانے والی احادیث پر عمل نہیں ہو پاتا ۔ اس لئے امام اعظم کا موقف زیادہ قوی ہے۔ اب کانوں تک ہاتھ اٹھانے سے متعلق احادیث کریمہ ملاحظہ کیجئے :
حدیث : حضرت وائل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ نماز میں تکبیر افتتاح کہتے وقت اپنے ہاتھ کے دونوں انگوٹھوں کو دونوں کانوں کی لو تک اٹھاتے تھے مسند امام اعظم حدیث نمبر ۹۴۔ سن ابوداؤد صفحہ ۱۰۸ ، ابن ماجہ ص ۶۲ ، سنن نسائی ص ۱۰۲)
No comments:
Post a Comment