*سیدنا امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ پر شیعہ اور مزرا جہلمی کا مشہور الزام*
"کہ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے ناحق مال کھانے اور لوگوں کو ناحق قتل کرنے کا حکم دیا*۔ (مسند ابی عوانہ)"
*الجواب اہلسنّت*
1_یہ روایت سند کے اعتبار سے محدثین کے ہاں مجروح غیر مقبول اور مردود ہے کیونکہ اس کی سند میں ایک راوی زید بن وہب بنی الجہنی الکوفی ہے جس کے بارے میں جرح و تعدیل کے حضرات ارباب علم کا فرمان ہے۔ (في حديثه خلل كثير) کہ اس کی روایت میں بہت زیادہ خلل ہے۔
(1) تہذیب التہذیب لابن حجر جلد 3 صفحہ427 تحت زید بن وہب،
(2) كتاب المعرفتہ والتاريخ للبسوی جلد2 صفحہ 769،768، تحت زید بن وہب)
معلوم ہوا یہ روایت ارباب علم کے معیار قبول پر پوری نہیں اترتی۔
2_ یہی روایت دیگر کئی محدثین نے بھی نقل فرمائی ہے مگر یہ جملہ (یا مرنا أن ناكل اموالنا بالباطل و تقتل الضنا) انہوں نے نقل نہیں کیا جیسے السنن لابن ماجہ صفحہ292 آخر باب السواء الاعظم من ابواب الفتن۔السنن النسائی صفحہ 165,164 جلد 2 کتاب البیعہ تحت ذکر ما على من بايع الامام میں یہی روایت مذکور ہے لیکن جو الفاظ اضافی طور پر یہاں نقل کیے گئے ہیں وہ الفاظ (یا مرنا ......) انہوں نے ذکر نہیں کیے جس سے صاف واضح ہوتا ہے کہ راویوں نے اپنے ذاتی تصرف سے الفاظ روایت میں کمی پیشی کی ہے اصل روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں اور اندراج راوی کی بنا پر صحابہ کرامؓ کو مجروح نہیں کیا جاسکتا یہ الفاظ راوی کا اپنا گمان ہیں جس کو اس نے روایت میں ملا دیا۔
3_درایت کے اعتبار سے بھی اس روایت میں کوئی وزن نظر نہیں آتا کیوں کہ اگر اس جملہ (اكل اموال الباطل الخ) کا حکم درست ہے تو جو حضرات امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے شرف صحابیت و مراتب کثیر ان کو حاصل تھے انہوں نے سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو اس جرم سے کیوں نہ روکا *امر بالمعروف و نهی عن المنکر* کی تکمیل سے وہ کیوں عاجز رہے؟
بالفرض یوں کہا جائے کہ وہ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے جبر سے خوف زدہ تھے تو سوال یہ ہے کہ ان کے ساتھ مل کر جنگوں میں شریک کیوں ہوئے اور ان کی جمعیت و قوت میں اضافے کا باعث کس لئے ہوئے؟
جبکہ یہ بات صحابہ کرامؓ کی شان کے بالکل خلاف ہے کہ وہ نا انصاف شخص کی قوت و طاقت میں مزید اضافہ کا باعث بن کر اس کے جرم میں شریک ہو جائیں جب یہ بات صحابہ کرامؓ سے بعید تر ہے تو پھر عقل اس روایت کے غلط ہونے کا فیصلہ صادر کرتی ہے۔
( *وهوالمراد، والعلم عندالله*)۔
No comments:
Post a Comment